229

کراچی: خواتین کیلئے پاکستان کی پہلی ’پنک بس سروس‘ کا باضابطہ آغاز

سندھ حکومت کی جانب سے خواتین کے لیے پاکستان کی پہلی ’پنک بس سروس‘ کا باضابطہ طور پرآغاز کردیا گیا۔

سندھ حکومت کے محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے فیریئر حال پارک میں ایک تقریب منعقد کی گئی جہاں خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

تقریب میں وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن ، وزیر محنت سعید غنی ، معاون خصوصی قاسم نوید قمر نجمی عالم سمیت سندھ اسیمبلی کی خواتین ارکان شرمیلا فاروقی ، شازیہ سنگھار ، ہیر سوھو ، سعدیہ جاوید، ماروی راشد اور دیگر نے بھی شرکت کی۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ آج جس بس سروس کی شروعات کرنے جا رہے ہیں یہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا خواتین کو بااختیار کرنے کے ویژن ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ سماج اگر ہماری خواتین کو نظرانداز کرے گا تو وہ سماج کامیاب نہیں ہوگا، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ خواتین کو ماحول فراہم کریں تاکہ وہ گھر سے باہر نکل کر کام کریں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے ہر شہر میں خواتین بس سروس لائیں گے، کراچی پاکستان کا پہلا شہر ہے جہاں الیکٹرک بسیں چل رہی ہیں اسی طرح ہم مہنگائی کے دور میں سستی بس سروس کی سہولت فراہم کر رہے ہیں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز بس سروس ، اورینج لائن اور الیکٹرانک بسوں میں بھی خواتین کے لیے سیٹیں مختص ہیں ان میں بھی خواتین سفر کر سکیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سروس کا آغاز کرنا قیادت کی رہنمائی تھی ان کے ویژن کے مطابق شروع کر رہے ہیں، یہ سروس اس تعداد تک محدود نہیں ہوگی، ضرورت اور طلب کے تحت ان بسوں میں اضافہ کریں گے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ عوام ووٹ اس لیے دیتے ہیں کہ ان کے مسائل کو حل کریں گے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ 7 فروری تک خواتین مفت میں سروس کی سہولیات حاصل کریں گی جن سے کرایہ نہیں لیا جائے گا۔

وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ حکومت نے خواتین کے لیے سفری سہولیات کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے ان کے لیے مخصوص بس سروس کا آغاز کیا ہے جس میں صرف خواتین ہی سفر کر سکیں گی۔

انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو وومین بینک ، وومین پولیس اسٹیشنز کا قیام عمل لایا گیا جبکہ صدر آصف علی زرداری کے دور میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا آغاز کیا تھا۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پنک بس سروس پاکستان کی پہلی ایسی سروس ہے جو خواتین کو سفر کا بہترین ماحول فراہم کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے عملی طور پر کام کیا ہے، پہلے پیپلز بس سروس پھر الیکٹرک بس سروس اور اب پنک بس سروس شروع کی گئی ہے جس میں ضرورت کے مطابق مزید اضافہ کیا جائے گا۔

رکن سندھ اسمبلی شرمیلا فاروقی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عوامی خدمت کی ہے اور خواتین کے لیے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا ایک ویژن تھا جس کا عکس آج پنک بس سروس کی صورت میں نظر آرہا ہے۔

شرمیلا فاروقی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت بشمول چیئرمین بلاول بھٹو زردار، آصف زرداری اور صوبائی وزرا عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں اس لیے خواتین کی سہولیات کے لیے اس طرح کی سروس پہلی بار پاکستان میں متعارف کی گئی ہے۔

تقریب میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ عبدالحلیم شیخ ، سیکرٹری اطلاعات عمران عطا سومرو ، ایم ڈی سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی زبیر چنہ ، پی ڈی این آر ٹی سی صہیب شفیق بھی موجود تھے۔

پنک بس سروس

پنک بس سروس میں 8 بسیں شامل ہیں جو ماڈل کالونی سے ٹاور تک سفر کریں گی جن میں صرف خواتین ہی سفر کر سکیں گی۔

بس سروس میں کنڈکٹر کے فرائض بھی خواتین سرانجام دیں گی جبکہ ابتدائی طور پر مرد ڈرائیور مقرر کیے گئے ہیں مگر خواتین کو بھی اس میں شامل کرنے کا کہا گیا ہے۔

پنک بس سروس کا پہلا روٹ ماڈل کالونی براستہ شارع فیصل تا ٹاور ہوگا۔

بس میں 24 سیٹیں ہیں ، 2 سیٹیں خصوصی افراد کے لیے ہیں جس میں مجموعی طور 50 خواتین سفر کر سکیں گی۔

بس میں وائی فائی،موبائل چارجنگ،سی سی ٹی وی کیمرا کی سہولت موجود ہے۔

بس سروس صبح 7 سے 11 بجے اور شام 5 بجے سے 8 بجے تک ہر 20 منٹ کے بعد روانا ہوں گی جبکہ دفتری اوقات کے علاوہ معمول کے اوقات میں ہر گھنٹے کے بعد چلے گی۔