36

آخری دم تک قانون کی بالادستی کے لئے لڑوں گا،عمران خان

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ قانون کی بالادستی ہے تو ان کے سامنے رکاوٹیں ہیں، قانون کی حکمرا نی ملک کو دلدل سے نکال سکتی ہے، آخری دم تک قانون کی بالادستی کے لئے لڑوں گا۔

لاہور میں بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ 8 ماہ پہلے قومی اسمبلی سے ایک سازش کے تحت رجیم چینج کرائی گئی، نیلامی کے ذریعے ایک منڈی لگائی گئی، پہلے سازش کے تحت ان کو مسلط کیا گیا، پھر انہوں نے سب سے پہلے اپنے کرپشن کیسز ختم کیے، مغربی جمہوریت کوئی اس کا تصور بھی نہیں کرسکتا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ بڑی قومیں اس لئے تباہ ہوئیں کہ طاقتور اور کمزور کے لئے الگ الگ قانون تھا، پاکستان میں جنگل کا قانون بن گیا ہے، نوکروں کے نام پر 16 ارب روپے لئے گئے، ماڈل ٹاؤن سے حوالہ ہنڈی سے پیسہ باہر بھیج دیا جاتا تھا، باہر سے چینی ، پاپڑ والے کے نام پرپیسہ منگوا تے تھے، ان کیخلاف کیسز ہمارے دور میں نہیں بنے تھے ۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ نیب والے کہتے تھے ان کے کیسز پورے ہیں لیکن پیچھے سے اجازت نہیں، ان کے پیچھے کون سی طاقت تھی جو اجازت نہیں دے رہی تھی، کیسز کا فیصلہ جنرل باجوہ کرتے تھے، وہ فیصلہ کرتے تھے کہ کس کو کب چھوڑنا کب بند کرنا ہے، ملک میں قانون نہیں طاقت کی حکمرانی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پچھلے 8 ماہ میں قانون کی بالادستی کی دھجیاں اڑائی گئیں، بڑے کریمنل باہر بیٹھ کر فیصلے کررہے ہیں، باری باری سب کے کیسز ختم ہو رہے ہیں، قانون کی بالادستی ہے تو ان کے سامنے رکاوٹیں ہیں، قانون کی حکمرانی ملک کو دلدل سے نکال سکتی ہے، جب تک زندہ ہوں ان کا مقابلہ کروں گا، ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں ہے، آخری دم تک قانون کی بالادستی کے لئے لڑوں گا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ان 7 مہینوں میں پاکستان تیزی سے نیچے کی طرف جارہا ہے، ہماری معیشت کو آج جیسے چیلنجز کا سامنا نہیں رہا، لوگ مایوس ہوچکے ہیں، 8 ماہ میں ساڑھے 7 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے، ہمارے دور میں کسان خوش حال تھے۔