40

جھوٹی مسکراہٹ بھی آپ کے کام آسکتی ہے

تحقیق کے مطابق آپ کی جھوٹی مسکراہٹ بھی آپ کا موڈ اچھا کرسکتی ہے۔

امریکی محققین نے حالیہ انسانی رویوں پر مطالعہ کیا ہے جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انسانی جسم پر آنے والی تبدیلیوں کا اثر دماغ پر بھی ہوتا ہے۔

ماہرین نے اس مطالعے کے لیے ایک دی مینی اسمائلز کولیبریشن نامی تحقیقی تجربہ کیا، مطالعہ کے لیے انہوں نے دنیا کے 19 مختلف ممالک سے تین ہزار آٹھ سو 78 افراد کو شامل کیا۔

ان افراد میں نصف کو اپنے منہ پر گعلی مسکراہٹ سجانے کی ہدایت دی گئی جب کہ باقی نصف کو ان کے منہ میں قلم رکھ کر کسی کتے، بلی کے بچوں یا خوشگوار پھلوں کی تصویر دیکھنے کے لیے کہا گیا۔

محققین کا کہنا ہے کہ یہ جاننا ضروری ہے کہ مسکراہٹ کو کیسے جعلی بنایا جائے کیونکہ قلم کو منہ میں رکھ کر مختلف خوشگوار چیزوں کو دیکھ کر جعلی مسکراہٹ کا طریقہ کار غیر مؤثر ثابت ہوا اور شرکاء تحقیق کو دانتوں پر دباؤ پڑنے سے وہ تکلیف کا شکار ہوگئے جبکہ حقیقی مسکراہٹ میں، دانتوں پر دباؤ نہیں ہوتا ہے اور نہ ہی چپکتے ہیں۔

دوسری جانب قلم کے بغیر اپنے چہروں کے پٹھوں کو اسی طرح حرکت دے کر جیسے ہم مسکراتے وقت دیتے ہیں، لبوں پر جعلی مسکراہٹ سجانے والے افراد نے حقیقی خوشی محسوس کی۔

نیچرل ہیومن بی ہیوئیر  نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیقی مقالے میں بتایا گیا ہے کہ جس طرح دل کی ڈھڑکن خوف یا خوشی کے احساسات کو اجاگر کرتی ہیں اسی طرح مذکورہ تبدیلیاں دماغ کو موڈ اور جذبات کے حوالے سے سوچنے پر مجبور کردیتی ہیں۔

ایسے ہی ایک جھوٹی مسکراہٹ دماغ کو دھوکہ دے کر حقیقی خوشی کو جنم دے سکتی ہے، جذبات کا شعوری اظہار حقیقی خوشی کو جنم دے سکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر کوئی شخص ہر کوئی اپنی بھنویں چڑھا کر رکھتا ہے تو اس کے اندر غصے کے جذبات پیدا ہوجاتے ہیں اسی طرح  مسکراہٹ کے ساتھ بھی ہے۔