199

ریڑھی بانوں کو دکانوں کی الاٹمنٹ یقینی بنانے کی ہدایت


پشاور۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے پشاور کے مختلف بازاروں میں تجاوزات ہٹاؤ مہم سے متاثرہ تمام ہتھ ریڑھی بانوں کو روزگار کے متبادل ذرائع کے طور پر دکانوں کی الاٹمنٹ یقینی بنانے اور بچت بازاروں میں 15 دنوں کے اندر بجلی اور پانی مہیا کرکے رپورٹ دینے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے غریب شہریوں کے مسائل تیزر فتاری سے حل کرنے کی ہدایت کی اور کہاکہ اگر متعلقہ محکمے کی پالیسی یا قانون غریب کو ریلیف فراہم کرنے کی رکاوٹ ہو تو اُس میں ترامیم لائی جا سکتی ہے مگر ریلیف کی فراہمی میں تاخیر کی گنجائش نہیں ۔

انہوں نے ریڑھی بانوں کو دکانوں کی تیز رفتار الاٹمنٹ کیلئے متعلقہ پالیسی میں فوری طور پر ترمیم کرنے کی بھی ہدایت کی ۔یہ ہدایات اُنہوں نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ہتھ ریڑھی بانوں کے نمائندہ وفد سے ملاقات کے دوران متعلقہ حکام کو جاری کیں۔

وفد نے وزیراعلیٰ کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا اور متاثرہ ریڑھی بانوں کو دکانوں کی فراہمی مکمل کرنے کا مطالبہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے اس سلسلے میں متعلقہ حکام سے تفصیلات طلب کیں جس پر بتایا گیا کہ مجموعی طور پر 320 ریڑھی بانوں کو مختلف بازاروں سے شفٹ کیا گیا جن میں سے 119 کو دکانیں الاٹ کر دی گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے باقی ماندہ 201 ہتھ ریڑھی بانوں کیلئے بھی دکانوں کا فوری طور پر بندوبست کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ ضلع ناظم پشاور ، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کے ساتھ بچت بازار کا دورہ کریں اور ریڑھی بانوں کو ایڈجسٹ کریں ۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ریڑھی بانوں کے مطالبے پر الاٹمنٹ لیٹر میں کمرشل یونٹ کی جگہ دکان نمبر لکھیں تاکہ اُنہیں اطمینان ہو سکے ۔ دریں اثناؤزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ شہریوں کو بہتر میونسپل سہولیات کی فراہمی پی ٹی آئی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور اس سلسلے میں دوست ممالک کے مالی اور فنی تعاون کا کھلے دل سے خیر مقدم کیا جائے گا۔ معاہدے کے تحت ایس ڈی سی محکمہ بلدیات کے دو میونسپل اداروں کو 32 کروڑ روپے کی گرانٹ دے گا جس میں واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز کمپنی پشاور کو 17 کروڑ جبکہ مردان کو 15 کروڑ روپے دئیے جائیں گے جن سے یہ کمپنیاں اپنے متعلقہ شہروں میں آئندہ 30 سال کی شہری ضروریات پر مبنی ٹاؤن پلاننگ، میونسپل سرگرمیوں میں مقامی کمیونٹی کی شمولیت اور احساس ملکیت کا شعور اُجاگر کرنے کیلئے آگہی مہم، کمپنیوں کی کمپیوٹرائزیشن اور عملے و بلدیاتی نمائندوں کی استعداد میں اضافے کے اہداف پورے کئے جائینگے ۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ نے گرانٹ کے شفاف اور منصفانہ خرچ کو یقینی بنانے کیلئے سیکرٹری بلدیات کی سربراہی میں سٹیرنگ کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کی ۔وزیراعلیٰ نے دونوں میونسپل ادارو ں کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ اپنے متعین اہداف کے علاوہ معاہدے کے تمام نکات پر عمل یقینی بنائیں بنیادی طور پر معاہدے کا مقصد دونوں شہروں کے لئے پانی وصفائی کے مربوط ماسٹر پلان بنانا، محاصل میں اضافہ بذریعہ صارفین سروے، سٹیزن لیزان سیل کا قیام، ڈبلیو ایس ایس پی کی کارکردگی بہتر بنانا ، عملے و ناظمین کا استعدادکار بڑھانا،علم وآگاہی میں اضافہ، تحقیق، فزیبلٹی، جدت پسندی، آئی ٹی کے ذریعے صارفین کی انتظام کاری اور شہری مسائل کا پائیدار حل ہے