51

آئمہ کرام کو دس ہزار روپے ماہانہ دینے کی منظوری

پشاور۔خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے بھر کے 21ہزار سے زائد آئمہ کرام کو ماہانہ دس ہزار روپے اعزازیہ دینے کی باضابطہ منظوری دے دی ہے جبکہ منصوبے کو صوبے کے ضم شدہ قبائلی اضلاع تک توسیع دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ صوبائی محکمہ اوقاف نے فیصلے پر عمل درآمد کے لئے محکمہ خزانہ سے دو ارب روپے سے زائد کے فنڈز طلب کرلئے ہیں۔اس بات کی منظوری صوبائی کابینہ کے حالیہ اجلاس میں دی گئی ہے ٗ صوبائی حکومت نے منصوبے پر عمل درآمد کیلئے صوبہ بھر کے اسسٹنٹ کمشنرز کو ڈپٹی ایڈمنسٹریٹرز اوقاف کا درجہ دینے کی منظوری دی گئی جبکہ صوبہ بھر کے آئمہ کرام کو اعزازیہ دینے کا ٹاسک دوبارہ محکمہ اوقاف و مذہبی امور کے حوالے کردیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے اس سہولت کو صوبے کے نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع تک توسیع دینے کی ہدایات بھی جاری کیں۔ محکمہ اوقات کے ذرائع کے مطابق ابھی تک صوبہ بھر کے 21,493 آئمہ کرام کی تصدیق شدہ معلومات محکمہ اوقاف کو موصول ہوچکی ہیں جبکہ اس تعداد میں مزید اضافے یا کمی کا بھی امکان ظاہر کیا جارہا ہے کیونکہ ان کی منظوری صوبائی نگران کمیٹی سے ہونا باقی ہے یہ کمیٹی صوبائی وزیر اوقاف کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے چیف منسٹر ڈائریکٹیو کے مطابق آئمہ کرام کو فی کس 10000روپے ہر ماہ ادا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ٗ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ اس ٹاسک کیلئے محکمہ اوقاف کو اضافی عملہ کی فراہمی ممکن بنائی جائے گی لیکن تاحال اس مد میں کوئی پیش رفت عمل میں نہیں آئی۔صوبہ بھر کے آئمہ کرام کو اعزازیہ کی ادائیگی کیلئے طریقہ کار ترتیب دینے کیلئے 2ستمبرکو محکمہ اوقاف میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں محکمہ خزانہ، محکمہ قانون، اوراکاؤٹینٹ جنرل آفس کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ 

مذکورہ فنڈ کی فراہمی اور اعزازیہ کی تقسیم کا نظام ترتیب دینے پر تاحال کام جاری ہے۔اعزازیہ کی تقسیم کے لئے فنڈز کی ڈیمانڈ کے بارے میں مراسلہ محکمہ اوقاف و مذہبی امور کی جانب سے محکمہ خزانہ کو ارسال کیا جاچکا ہے، بہرحال اس مد میں کسی قسم کے فنڈز تاحال محکمہ اوقاف و مذہبی اْمور کو جاری نہیں کئے گئے۔صوبہ بھر کے آئمہ کرام کو اعزازیہ کی ادائیگی کا آغاز محکمہ خزانہ کی جانب سے فنڈز کی فراہمی اور محکمہ خزانہ و اکاؤٹینٹ جنرل آفس کی جانب سے محکمہ کو فنڈز جاری ہونے کے بعد ہوگا۔