69

سرتاج خان کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے ڈیڈ لائن

پشاور۔عوامی نیشنل پارٹی نے سرتاج خان شہید کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے دس روز کی ڈیڈلائن دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ 12جولائی تک قاتل گرفتار نہ ہوئے تو اے این پی دوبارہ بھرپور قوت کے ساتھ میدان میں نکلے گی اور اپنے شہیدوں کے خون کا پورا حساب لے گی۔

مزید خون بہا برداشت نہیں کریں گے،آئندہ اے این پی کے کسی کارکن کو نقصان پہنچا تو وزیر اعلی، آئی جی پولیس اور متعلقہ افسران کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرایا جائے گا،ٰ  ان خیالات کا اظہار اے این پی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین، صوبائی صدر ایمل ولی خان،صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک اور سینئر رہنما حاجی غلام احمد بلور نے اے این پی سٹی ڈسٹرکٹ کے صدر سرتاج خان کے بہیمانہ قتل کے خلاف صوبائی اسمبلی کے سامنے ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 اس موقع پر حکومت مخالف نعرے لگائے گئے اور سرتاج خان کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی، پارٹی کے عہدیداروں و کارکنوں اور ذیلی تنظیموں کے کارکنوں نے مظاہرے میں کثیر تعداد میں شرکت کی، مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ سرتاج خان کا بہیمانہ قتل اے این پی کی ٹارگٹ کلنگ کے سلسلے کی کڑی ہے،باجوڑ، پشاور اور سوات میں اے این پی کے رہنماؤں پر فائرنگ ریاستی اداروں اور حکومت کی ناکامی ہے، ہر بار الیکشن سے قبل اے این پی کو دیوار سے لگانے کیلئے ایسا ماحول پیدا کر دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بار قبائلی اضلاع میں الیکشن سے قبل ایک بار پھر دہشت گردوں کو اے این پی کے قتل عام کا لائسنس جاری کیا گیا ہے جو ہمارے لئے اب کسی طور قابل برداشت نہیں، اایمل ولی خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ مارنے والے یاد رکھیں جب تک اے این پی کا ایک کارکن بھی زندہ ہے۔

باچا خان کی سوچ و فکر کو ختم نہیں کیا جا سکتا، انہوں نے کہا کہ تشدد کو کاروبار بنانے والے گزشتہ109سال سے ہمارا گلہ گھونٹنے کی مذموم کوششوں میں مصروف ہیں لیکن ہماری آواز کو کوئی نہیں دبا سکا، امن و امان صرف پی ٹی آئی کیلئے ہے جبکہ اے این پی کو ٹارگٹ کر کے راستے سے ہٹایا جا رہا ہے، ایمل ولی خان نے سرتاج خان کے اہل خانہ کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ سانحے کی تحقیقات سی ٹی ڈی کے ذریعے کرائی جائے