468

بھارت اور اسرائیل کے مابین 9معاہدوں پر دستخط

نئی دہلی۔ بھارت اور اسرائیل نے سائبر سیکیورٹی، سائنس و ٹیکنا لوجی، ایئر ٹرانسپورٹ، فلم پروڈکشن، تیل اور گیس سمیت 9 معاہدوں پر دستخط کرتے ہوئے آئندہ ماہ ہوم لینڈ اور پبلک سیکیورٹی پر مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق دوروز قبل اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو 130 رکنی وفد کے ہمراہ 6 روزہ دورے پر بھارت پہنچے۔ بنجمن نیتن یاہوکے دورہ بھارت کو تاریخی دورہ قرار دیا جارہا ہے جس میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور دفاع کے ساتھ سفارتی تعلقات کو بھی فروغ دیا جائے گا۔

دورے میں ان دونوں ممالک کے درمیان سائبر سیکیورٹی، سائنس اور ٹیکنالوجی، ایئر ٹرانسپورٹ، فلم پروڈکشن، تیل اور گیس، سولر تھرمل انرجی، خلائی ٹیکنالوجی اور ہومیوپیتھک ادویہ سازی کے 9 معاہدوں پر دستخط ہوئے۔اسرائیلی وزیر اعظم اور بھارتی وزیر اعظم کے درمیان ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے وزرا اعظم نے دہشت گردی کے حوالے سے سنگین خطرات پر تبادلہ خیال کیا اور آئندہ ماہ ہوم لینڈ اور پبلک سیکیورٹی پر مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔

ملاقات میں اقوام متحدہ میں یروشلم کے معاملے پر بھارت کی جانب سے اسرائیل کے خلاف ووٹ دینے کے معاملے پر بھی بات چیت کی گئی، جس پر بھارتی حکام نے کہا کہ دونوں اطراف سے اپنے خیالات کو آگے بڑھایا جائے اور دونوں رہنما اس بات پر متفق ہوں کہ تعلقات صرف ایک مسئلے پر انحصار نہیں کرتے۔اس حوالے سے نریندر مودی نے دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کو وسیع تر اور کامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دو طرفہ تعلقات کی پیش رفت کا جائزہ لیا اور اس بات پر متفق ہوئے کہ دونوں ممالک کو امکانات اور مواقع بڑھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایسے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیں گے جو ہمارے لوگوں کی زندگی سے تعلق رکھتے ہوں اور یہ شعبے زراعت، سائنس اور ٹیکنالوجی، سیکیورٹی اور دفاع کے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں اسرائیلی کمپنیوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ آزادانہ ایف ڈی آئی(غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری)سے فائدہ اٹھائیں اور بھارت میں ہماری کمپنیوں کے ساتھ مزید حصہ ملائیں۔ملاقات کے دوران اسرائیلی وزیر اعظم نے نریندر مودی کو انقلابی رہنما قرار دیتے ہوئے کہا کہ آپ ایک انقلابی رہنما ہیں اور آپ بھارت کو انقلابی بنا رہے ہیں۔

آپ اسے مستقبل میں ایک زبردست ریاست بنانے پر کوشاں ہیں اور آپ نے اسرائیل اور بھارت کے درمیان تعلقات میں انقلاب برپا کیا۔ایک مشترکہ بیان کے مطابق دونوں وزرا اعظم نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ بھارت میں بنائیں پروگرام کے تحت اسرائیلی کمپنیاں دفاعی شعبے میں بھارتی کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں میں داخل ہونے کو تیار ہیں۔فلسطین کے معاملے پر دونوں رہنماں نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن عمل سے متعلق پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا، دونوں رہنماں نے مشرقی یروشلم کی حیثیت کا حوالہ دیے بغیر اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن مذاکرات بحال کرنے سمیت خطے میں پائیدار امن کے لیے باہمی شناخت اور مثر سلامتی کے انتظامات پر زور دیا۔