37

جعلی شادیوں کا معاملہ، چینی ملزمان کی درخواستِ ضمانت مسترد

لاہور کی مقامی عدالت نے پاکستانی لڑکیوں سے جعلی شادیاں کرنے کے الزام میں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے ہاتھوں گرفتار چینی باشندوں کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے انہیں خارج کردیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ عامر رضا نے چینی باشندوں کی ضمانتوں کی درخواستوں پر سماعت کی اور فیصلہ سنایا۔

یہ درخواستیں ملزمان لیو تھیانگ، سوانگ گواچا، لیو لی بل، رانگ گو، فنگ شنگ گو، لیو چوانگ، لیو تھیانگ لی، جو جانگ زن، چانگ گانگ اور سنگ ہونگ نے دائر کی تھیں، اس کے ساتھ ساتھ چینی باشندوں کے مقامی سہولت کاروں محمد انصر اور شوکت علی نے بھی سلیم احمد خان ایڈووکیٹ کی وساطت سے ضمانت کی درخواستیں دائر کی تھیں۔

ملزمان کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ ملزمان کو جھوٹے مقدمے میں بے بنیاد نامزد کر کے گرفتار کیا گیا اور الزام عائد کیا تھا کہ ایف آئی اے نے خود ہی ایک جھوٹی کہانی تیار کر کے ملزمان کو گرفتار کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ درخواست گزار پاکستان میں بزنس کے لیے آئے تھے مگر ان کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ صفحہ مثل پر ملزمان کے خلاف کوئی ثبوت موجود نہیں، اور عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ چینی باشندوں کی ضمانت پر رہائی کی درخواستیں منظور کی جائیں۔

دوسری جانب ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا تھا کہ ملزمان پاکستانی لڑکیوں سے دھوکے سے شادیاں کرتے تھے اور ملزمان نے پاکستانی لڑکیوں سے جعلی شادیاں کر کے ان کا جنسی استحصال کیا۔

انہوں نے عدالت سے ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کی تھی۔

عدالت نے پاکستانی لڑکیوں سے جعلی شادیاں کرنے کے الزام میں گرفتار چینی باشندوں کی ضمانتوں کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے انہیں خارج کردیا۔