36

یونان سے ڈی پورٹ 61 پاکستانی اسلام آباد پہنچ گئے

اسلام آباد۔ امریکی حکام کی جانب سے ڈی پورٹ کیے گئے 52 پاکستانی تارکین وطن سخت سیکیورٹی میں خصوصی پرواز کے ذریعے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچ گئے۔

امیگریشن حکام کے مطابق 53 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا جانا تھا لیکن ایک شخص کی طبیعت بگڑنے کی وجہ سے نہیں آئے جبکہ دیگر 52 شہری ملک پہنچ گئے۔امریکی سیکیورٹی عہدیداران ڈی پورٹ کیے جانے والے پاکستانیوں کی حفاظت کررہے تھے۔ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے بعد انہوں نے پاکستانی حکام کو امریکی پولیس کی جانب سے مختلف جرائم میں ملوث ہونے پر گرفتار کیے گے افراد کو تحویل میں لینے کا کہا تھا۔وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سینئر عہدیدار نے میڈیا کو بتایا ڈی پورٹ کیے گئے افراد کو سفری دستاویزات کی تصدیق کے بعد جانے کی اجازت دی گئی تھی۔عہدیدار نے جرائم میں ملوث اور امریکا کی جانب سے ڈی پورٹ کیے افراد سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔

اس کے ساتھ ہی یونانی حکام کی جانب سے ڈی پورٹ کیے گئے 9 غیرقانونی پاکستانی تارکین وطن علیحدہ پرواز سے اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچنے پر تحویل میں لیا گیا اور ایف آئی اے کے انسداد انسانی اسمگلنگ سیل منتقل کیا گیا تھا۔ایف آئی اے عہدیدارنے کہا کہ ڈی پورٹ کیے گئے افراد کو مزید قانونی کارروائی کے لیے انسداد انسانی اسمگلنگ سیل کی جیل میں رکھا گیا ہے کیونکہ وہ زمینی راستے سے یورپ گئے تھے اور بعدازاں یونانی حکام نے انہیں پکڑ لیا تھا۔انہوں نے کہا کہ 9 افراد ضلع گجرات سے تعلق رکھتے ہیں انہیں مزید قانونی کارروائی کے لیے ایف آئی اے گوجرانوالہ منتقل کیا جائیگا۔

حال ہی میں امریکی حکام نے ویزا کی مدت مکمل ہونے کے باوجود امریکا میں رہائش پذیر افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا تھا۔ ڈی پورٹ کیے گئے پاکستانی بھی امریکا میں ویزا کی مدت مکمل ہونے کے بعد قیام کرنے والے افراد میں شامل تھے۔