41

تیل کی تلاش میں وفاقی وزرا خود کیکڑا-1 روانہ ہوگئے

وفاقی وزیر برائے جہاز رانی علی زیدی اور وفاقی وزیر برائے توانائی، پیٹرولیم و قدرتی وسائل عمر ایوب تیل کی تلاش کے لیے کراچی کے ساحل سے 230 کلومیٹر دور سمندری علاقے کیکڑا روانہ ہوگئے۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ مشیر پیٹرولیم ندیم بابربھی تھے، اور وہ ہیلی کاپٹر میں سوار ہو کر تیل کی تلاش کے مقام پر پینچے۔

یاد رہے کہ مارچ کے مہینے میں حکومت نے تیل کے بڑے ذخائر کی دریافت کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو تیل کے بڑے ذخیرے کی دریافت کی صورت میں ایک قسم کا جیک پاٹ (انعام) ملنے والا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ہمیں کمپنیز کی جانب سے ملنے والے اشارے اگر قابلِ عمل ہوئے تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ ہمارے سمندر میں ایک بڑا ذخیرہ دریافت ہوسکتا ہے اور اگر ایسا ہوگیا تو پاکستان ایک یکسر مختلف درجے میں ہوگا۔

تاہم اس حوالے سے ایگزون موبل اور تیل دریافت کرنے والی بین الاقوامی کمپنی ای این آئی کی جانب سے اب تک کوئی باقاعدہ بیان سامنے نہیں آیا جو جنوری سے تیل کی تلاش کے لیے کیکڑا-1 علاقے میں 230 کلومیٹر تک انتہائی گہری کھدائی کررہی ہے۔

دونوں وفاقی وزرا نے سماجی روابط کی ویب سائٹ پر اپنی تصاویر شیئر کر کے روانگی سے آگاہ کیا، جس پر کچھ سوشل میڈیا صارفین نے ان کی حوصلہ افزائی کی تو بعض نے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

علی زیدی کی تصاویر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے مختلف ممالک میں بطور پاکستانی سفیر اپنے فرائض انجام دینے والے اور تجزیہ کار ظفر ہلالی نے نے تنقید کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا یہ وہی ڈرلنگ ہے جو (تیل کی تلاش میں) ایگزون کررہی ہے، بس کھدائی اور کھدائی جاری ہے اور کچھ نکل نہیں رہا تو کیوں جارہے ہیں وہاں؟ یا آپ کے پاس کوئی اچھی اطلاع ہے؟