57

اے این پی کا نیا بلدیاتی ایکٹ چیلنج کرنے کا فیصلہ

پشاور۔ عوامی نیشنل پارٹی نے نئے بلدیاتی ایکٹ کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے اس کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کافیصلہ کیاہے جس کے لیے کیس بھی تیار کرلیا گیاہے جس کے بعدجلد ہی عدالت میں چیلنج کردیاجائے گا۔

اس سلسلہ میں پارٹی کے صوبائی پارلیمانی لیڈر سردرحسین بابک نے کہاہے کہ کہ صوبائی ھکومت مقامی حکومتوں کو مالی، انتظامی اور سیاسی اختیارات  دینے میں ناکام رہی ہے اور انہیں ان کا قانونی مالی حصہ تک ادا نہیں کیا گیا، صوبائی حکومت نے اپنے بنائے ہوئے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 30فیصد کی بجائے15فیصد تک منتقل نہیں کئے، صوبائی حکومت اختیارات نچلی سطح تک منتقلی کے برائے نام دعوے کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت سے انصاف کی امید ہے، حکومت نصف بلدیاتی الیکشن سیاسی اور بقیہ نصف غیر سیاسی بنیادوں پر کرانا چاہتی ہے، ضلع کونسل کو ختم کرنا نا قابل برداشت ہے،  حکومت غیر سیاسی بنیادوں پر ویلج کونسل کے انتخابات کر کے ہارس ٹریڈنگ کا راستہ کھولنا چاہتی ہے، انہوں نے کہا کہ صوبے میں بلدیاتی حکومتوں کو کلاس فور کی تبدیلی کا اختیار تک نہیں دیا گیا جبکہ ملک میں اختیارات کی منتقلی کا کریڈٹ لینے کی کوشش کی جا رہی ہے، حکومت نے سولوفلائٹ سے جو بلدیاتی نظام بنایا ہے وہ کمزور ترین نظام ہے۔