31

پاکستان اپنی برآمدات میں اضافہ چاہتا ہے‘وزیراعظم عمران خان

بیجنگ ۔وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری شراکت داری میں تبدیل ہو چکی، اقتصادی راہداری کے تحت موٹرویز، ہائی ویز کے علاوہ مختلف شعبوں میں تعاون جاری ہے، سی پیک مستقبل کا پلان ہے جس میں دیگر ممالک بھی شریک ہوں گے،بھارت کو پاکستان مخالف نعرے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، پاکستان بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے۔

 پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن عمل مکمل ہو،ہماری مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیں،پاکستان دنیا کا مستقبل ہے، پاکستان اور چین نے ایک دوسرے کے مزید قریب آنے کا فیصلہ کیا ہے،ہم تاجروں اور سرمایہ کاروں کو رعایتیں فراہم کریں گے، تاجر اور سرمایہ کار پاکستان آئیں اور سہولیات سے استفادہ کریں، پاکستان اپنی برآمدات میں اضافہ چاہتا ہے۔

 وسط ایشیائی ریاستیں پاکستان کے ذریعے مواصلاتی روابط کی خواہشمند ہیں،، گزشتہ پانچ سال میں خیبرپختونخواہ میں ایک ارب درختوں کا منصوبہ مکمل کیا، آئندہ پانچ سال میں دس ارب درخت لگائے جائیں گے۔اتوار کو پاکستان چائنہ تجارت اور سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میرا چین کا پہلا دورہ بہت بہتر رہا جبکہ دوسرا دورہ بہترین ہے۔ 

چین پاکستان اقتصادی راہداری شراکت داری میں تبدیل ہوچکی ہے۔ اقتصادی راہداری کے تحت موٹر ویز ‘ ہائی ویز کے علاوہ مختلف شعبوں میں تعاون جاری ہے۔ آئندہ ایک دو سال میں پاکستان بہترین ترقی کے اہداف حاصل کرلے گا۔ زراعت کے شعبے میں چین کی مدد کے ساتھ ترقی کی منازل طے کریں گے۔ انہوں نے کہے کہ زراعت کی ترقی پاکستان کی شرح نمو میں اضافے کی ضمانت ہوگی۔ 

 چینی صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کی چیانگ سے ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ سائنس و ٹیکنالوجی کی ایک یونیورسٹی قائم کرنا چاہتے ہیں۔ یونیورسٹی کے قیام کے لئے چین کی مدد کے خواہاں ہیں۔ یونیورسٹی چینی تجربات سے فائدہ لے کر مصنوعی ذہانت کے شعبے میں ہمارے طلباءکو تیار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں مزید ممالک بھی شریک ہونگے۔ 

موسمیاتی تبدیلیاں ایک اہم مسئلہ بن چکا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے دیگر ممالک بھی آگاہ ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں نے پاکستان سمیت مختلف ممالک کو متاثر کیا۔ بیلٹ اینڈ فورڈ فورم کے شرکاءکو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا احساس ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچنے کے لئے کاوشیں کی ہیں۔ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے انقلابی اقدامات کئے۔

 وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال میں خیبرپختونخواہ میں ایک ارب درختوں کا منصوبہ مکمل کیا۔ آئندہ پانچ سال میں دس ارب درخت لگائے جائیں گے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے تمام ممالک کے مستقبل کو نقصان پہنچے گا۔ وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ مواصلاتی روابط انتہائی ضرورت ہیں۔ ایک خطہ ایک سڑک منصوبہ بہت سے علاقوں کو جوڑتا ہے۔

 ہم چاہتے ہیں کہ چینی صنعتیں پاکستان میں لگائی جائیں۔ حکومت کاروبار میں رکاوٹیں دور کرنے کے لئے اقدامات کررہی ہے۔ کاروباری مواقع کو آسان بنانا ہماری حکومت کا اہم ہدف ہے۔ ہم تاجروں اور سرمایہ کاروں کو رعایتیں فراہم کریں گے۔ تاجر اور سرمایہ کار پاکستان آئیں اور سہولیات سے استفادہ کریں۔ پاکستان اپنی برآمدات میں اضافہ چاہتا ہے۔

 وسط ایشیائی ریاستیں پاکستان کے ذریعے مواصلاتی روابط کی خواہشمند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیں۔ امن کے قیام کے لئے پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے اہم کردار ادا کیا۔ پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن عمل مکمل ہو۔ بھارت کو پاکستان مخالف نعرے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

 پاکستان بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے۔ پاکستان جس خطے میں واقع ہے اس کی پوری دنیا میں اہمیت ہے۔ پاکستان دنیا کا مستقبل ہے۔ پاکستان اور چین نے ایک دوسرے کے مزید قریب آنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان اور چین کے درمیان تجارت حجم جتنا زیادہ ہوگا اتنا بہتر ہے۔ حکومت تاجروں اور سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات دے گی۔سرمایہ کاروں کی سہولت کے لئے وزیراعظم آفس میں خصوصی دفتر قائم ہے اس سے پہلے پاکستان میں سرمایہ کاری کبھی اتنی آسان نہیں تھی۔ چینی سرمایہ کاروں کو تاجروں کی بڑی تعداد میں شرکت پر شکر گزار ہوں۔