48

ملک بھر میں 80فیصد فیڈرز پر لوڈشیڈنگ ختم

اسلام آباد۔وزیر توانائی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی بجلی چوری، ریکوری اور لائن لاسز کو کم کرنے کے حوالے سے کامیاب مہم کے نتیجہ میں ملک بھر میں 8610فیڈرز میں سے 80فیصد فیڈرز پر لوڈشیڈنگ ختم ہو گئی ہے۔

چار ماہ کے دوران 1.3فیصد ریکوری میں اضافہ ہوا ہے اور 2.4فیصد لائن لاسز کم کئے ہیں، بجلی چوری کے خلاف 27052ایف آئی آر درج کی ہیں اور4425لوگوں کو جیل بھیجا ہے اور 450کے قریب افسران برطرف کئے ہیں، حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں کا ہدف 300ارب سے کم کر کے 250ارب کیا اور عوام کو 50ارب کا ریلیف دیا، پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات خطے کے ممالک کے تناسب سے زیادہ ہیں، گزشتہ حکومت نے 10سال ضائع کئے جس کا خمیازہ ہم بھگت رہے ہیں، وزارت توانائی میں 10ہزار میرٹ پر جلد بھرتیوں کا کام شروع کیا جائے گا۔

منگل کو بجلی کی لوڈشیڈنگ اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے پیش کئے گئے 2توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ جب سے ہماری حکومت آئی ہے ہم نے ریکوری اور چوری کے خلاف مہم شروع کی ہے، 8610فیڈرز ہیں 80فیصد کیٹیگری ایک میں سے گئے ہیں جن میں کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں ہے، ہم نے چار ماہ 1.3فیصد ریکوری کی ہے چار ماہ میں 2.4فیصد لائن لاسز کم کی ہیں، لاہور، گوجرانوالہ کے فیڈرز میں زیرو لوڈشیڈنگ ہیں، پشاور، سکھر، کوئٹہ اور حیدرآباد میں مسائل ہیں ان کے حل کیلئے کوشش کر رہے ہیں،51ارب زیادہ ریونیو جمع کیا ہے، گزشتہ حکومت 806ارب گردشی خسارہ چھوڑ کر گئی تھی۔

ایک سال کے دوران 400سے زائد ارب کا خسارہ بڑھا، جہاں زیادہ نقصانات ہیں وہاں پر لوڈشیڈنگ اس تناسب سے ہوتی ہے، پیسکو میں چوری اور لائن لاسز کا مسئلہ تین جگہوں پر زیادہ ہے، پشاور، بنوں اور ڈی آئی خان کا مسئلہ ہے، ایک ٹرانسفارمر مافیا جو دو ارب روپے کھا رہا تھا اس کو ہم نے توڑا ہے،انہوں نے 17پرائیویٹ ورکشاپ شروع کی تھی، اس کی کوئی کیپیسٹی نہیں تھی،کیبل کیلئے 2.5ارب ریلیز کیا ہے، پہاڑی علاقوں کیلئے چھوٹے ٹرانسفارمر کا انتظام کررہے ہیں، 10ہزار کی بھرتیاں کی جائیں گی جو میرٹ پر کی جائیں گی، 27052ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور بجلی چوری پر4425لوگوں کو جیل بھیجا ہے اور متعدد450افسران کو برطرف کیا ہے، کنڈا کلچر ختم کر رہے ہیں، ملی بھگت سے بعض افسران غلط بلنگ کرتے تھے، ٹیکنالوجی کے استعمال سے بلنگ کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔

عمرایوب نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات میں وزارت خزانہ نے 300ارب ٹیکس کم کر کے 250ارب کیا اور عوام کو ریلیف دیا، پٹرولیم ارب میں50ارب کا بوجھ عوام پر منتقل نہیں ہونے دیا، گزشتہ حکومت میں آئل کی قیمت 22ڈالر فی بیرل تھی ،حکومت نے اس پر 40فیصد سے زائد ٹیکس رکھے، لیکن ہم نے ٹیکس کم کئے اور عوام کو ریلیف پہنچایا، او جی ڈی سی ایل گزشتہ 10سال میں 30فیصد ہدف بھی کنوؤں کی کھدائی کے حوالے سے حاصل نہیں کر سکا،ہم گیس کے لئے کنوئیں کھودنے کا ہدف پورا کریں گے، مقامی اور عالمی گیس کی تلاش کی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے، خام تیل کے لئے ریفائنری کا ہدف اضافہ کریں گے، بھارت میں ڈیزل کی قیمت 150روپے ہے، پاکستان میں 117روپے ہے، نیپال میں 115روپے ہے، ہماری قیمتیں عالمی ادارہ کے مطابق ہیں،گزشتہ دس سال سابقہ حکومتوں نے ضائع کئے ان کا خمیازہ اب ہم بھگت رہے ہیں، ہم بہتر اور نیا پاکستان عوام کو دیں گے، میں مسلم لیگ کی کابینہ کا حصہ کبھی نہیں رہا ہوں، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا میکنزم مسلم لیگ(ن) کے دور کا ابھی تک چل رہا ہے۔