80

کشیدگی کا خاتمہ خطے میں امن کیلئے ضروری ہے‘ڈاکٹر محمد فیصل

لاہور ۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کا خاتمہ خطہ کے امن اور استحکام کے لئے ضروری ہے۔ پاکستان نے کرتار پور راہداری کھولنے کا فیصلہ کیا ، امید ہے بھارت بھی مثبت قدم آگے بڑھائے گا۔ہماری سوچ ہے ایک شجر ایسا لگایا جائے کہ ہمسائے کے گھر میں سایہ جائے، کرتارپور راہداری سے دونوں ممالک میں امن بھی ہو گا۔

وزیر اعظم عمران خان کا یہ اقدام نہ صرف خاص طور بھارتی سکھوں کو سہولت پہنچائے گا بلکہ موجودہ صورتحال میں آگے بڑھنے کے حوالہ سے ایک مثبت قدم ثابت ہو گا اور جھگڑے سے تعاون، کشیدگی سے امن اور دشمنی کو دوستی میں تبدیل کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد فیصل نے کرتار پور راہداری کھولنے کے حوالہ سے مذاکرات کے لئے بھارت روانہ ہونے سے قبل واہگہ بارڈر پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی طرف کرتارپور راہداری کی تعمیر کا افتتاح 28 نومبر 2018 کو کیا گیا تھا جس میں بھارت کے ایک وفاقی وزیرایک صوبائی سمیت بھارتی ارکان پارلیمنٹ اور عام افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ کرتار پور نارووال میں چھوٹا سا قصبہ ہے جو پاک بھارت سرحد سے چار کلو میٹر دور واقع ہے۔ 

سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک نے اپنی زندگی کے آخری 18 سال اس جگہ گزارے ، کرتارپورراہداری سے سکھ برادری کوسہولت اوردونوں ملکوں کے درمیان امن بھی ہوگا، بابا گورونانک دیو جی کا مزارسکھ برادری کیلئے اہمیت کا حامل ہے اورپاکستان اقلیتوں کے حقوق کا ہمیشہ علمبرداررہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ یکم جنوری 2019 کو پاکستان نے بھارت کو کرتارپور راہداری کے مجوزہ معاہدہ کا ڈرافٹ بھجوایا اور تجویز دی کہ پاکستانی وفد اس حوالہ سے 14 مارچ کو بھارت کا دورہ کر سکتا ہے اور اس کے بعد بھارتی وفد پاکستان کا دورہ کرے گا۔

بھارت نے چھ مارچ کو تجویز دی کہ پاکستانی وفد 14 مارچ کو اٹاری کا دورہ کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تعمیری بات چیت کو آگے بڑھانے اور لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے خطہ کے امن اور استحکام اور تناؤ میں کمی کے لئے ہم نے بھارتی تجویز سے اتفاق کیا اور اسی وجہ سے آج ہم یہاں ہیں اور بھارت جا رہے ہیں جس سے ملاقاتوں کا ایک سلسلہ شروع ہو گا۔