68

اوآئی سی سی آئی کی مختلف شعبوں میں سفارشات پیش

اسلام آباد۔ اوور سیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (اوآئی سی سی آئی) نے اپنی ڈیجیٹل رپورٹ میں 12 مختلف شعبوں میں سفارشات پیش کر دی ہیں جن پر عمل درآمد سیعام لوگوں کی سماجی اقتصادی حالت کو بہتر بنانے، پچاس لاکھ مستقل روزگار کے مواقع پیدا کرنے ، 2025 تک ملک کے جی ڈی پی میں 50ارب امریکی ڈالر تک کا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

او آئی سی سی آئی ڈیجیٹل رپورٹ کے مطابق جو سفارشات پیش کی گئی ہیں ان میں عوامی شعبے کے پبلک ہیلتھ یونٹس میں ٹیلی میڈیسن کو لاگو کرنا، سرکاری تعلیمی اداروں میں ای ایجوکیشن کو لاگو کرنا، ورک فورس کو ڈیجیٹل صلاحیتوں سے لیس کرنا، نچلے طبقے کے افرادکی مالی شمولیت میں اضافہ کرنا، زراعت کے شعبے کو ڈیجیٹلائز کرنا ،ڈیجیٹل انٹرپرینیور شپ کو فعال کرنا ،براڈ بینڈ سروس کے دائرہ کار کو بڑھانا، "ڈیجیٹل گورنمنٹ"کے ذریعے عوامی خدمات کو تبدیل کرنا ،پبلک کلاؤڈ کا تعین کرنا اور اوپن ڈیٹا متعارف کروانا، مستقل ترقی کیلئے آرٹیفشل انٹیلیجنس اپنانا، رسک بیسڈحکمتِ عملی کو اپناکر ایک جامع سائبر سیکیورٹی پالیسی اپنانا اور بلاک چین ٹیکنالوجی کی تعمیر کیلئے قومی مرکز قائم کرنا شامل ہے ۔

اوآئی سی سی آئی رپورٹ کے مطابق مجوزہ ڈیجیٹل منصوبہ بندی کی سفارشات کا مقصد پاکستان کے ڈیجیٹل لینڈ اسکیپ کو تبدیل کرکے سماجی واقتصادی ناہمواریوں کو ختم کرنا ، زراعت سمیت معیشت کے تمام شعبوں میں ٹیکنالوجی کے استعمال کیلئے ماحولیاتی نظام کی تخلیق میں مدد کرنااور سب سے اہم کلا ؤڈ سے فائدہ اٹھاکر ڈیجیٹل حکومت کو متحرک کرکے اچھے انداز میں حکومت کرنے میں مددفراہم کرنا ہے۔رپورٹ میں آرٹیفشل انٹیلیجنس اور بلاک چین کے ذریعے بنیادی ڈھانچے میں بہتری کو یقینی بنانے کیلئے بھی سفارشات پیش کی گئی ہیں۔