42

تینوں بڑی سیاسی جماعتوں کوصدر مملکت بنانے کااعزاز مل گیا

اسلام آباد۔پاکستان کی تینوں بڑی سیاسی جماعتوں کوصدر مملکت بنانے کااعزاز مل گیا،2008میں فوجی دورختم ہونے کے بعد جمہوریت کی بحالی کے بعدتین جمہوری صدر آچکے ہیں دس سالوں میں باالترتیب پاکستان پیپلزپارٹی ،پاکستان مسلم لیگ ن او رپاکستان تحریک انصاف کو صدر پاکستان منتخب کروانے کے مواقع مل گئے ہیں ماضی کی دونوں حکمران جماعتوں کے صدور نے اپنی پانچ پانچ سالہ مدت پوری کی تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے نومنتخب صدر کی آئینی مدت 9ستمبر بروزاتوار 2018سے شروع ہوگی۔ ڈاکٹر عارف الرحمن علوی مشرف دور کے بعد تیسرے جمہوری صدر ہوں گے اور پاکستان کے 13ویں صدر ہوں گے،آصف علی زرداری نے منگل،ممنون حسین نے سوموارکوحلف لیااور ڈاکٹر عارف الرحمن علوی اتوار کوحلف اٹھائیں گے ۔سابق صدرآصف علی ذرداری سے پی سی او چیف جسٹس عبد الحمید ڈوگر جب کہ ممنون حسین سے افتخارمحمدچوہدری نے حلف لیا تھا۔

اس خبر رساں ادارے کی تحقیقاتی ٹیم کے مطابق 2008میں مشرف فوجی دور کے خاتمہ کے بعد جب پاکستان میں جمہوری دور کاآغاز ہوا تو اس وقت پاکستان پیپلزپارٹی کے چیرمین اور موجودہ پی پی پی پی کے چیرمین آصف علی زدراری صدارتی الیکشن میں کامیاب ہوئے۔ آصف علی زرداری سے سپریم کورٹ کے پی سی او چیف جسٹس عبد الحمید ڈوگر نے ایوان صدر میں 9ستمبر بروز منگل 2008حلف لیا۔آصف علی زرداری اپنی پانچ سالہ آئینی صدارتی مدت مکمل کرنے کے بعد 8ستمبر 2013کو سبکدوش ہوگئے تھے اس کے بعد 2013میں مسلم لیگ ن کے صدرارتی امیدوار ممنون حسین صدرارتی انتخابات میں کامیاب ہوئے۔ ممنون حسین سے 9ستمبر بروز سوموار2013کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس محمدافتخار چوھدری نے ایوان صدر میں حلف لیا۔

صدر مملکت ممنون حسین اپنی پانچ سالہ آئینی مدت 8ستمبر 2018کوپوری کرتے ہوئے سبکدوش ہوجائیں گے ۔پاکستان تحریک انصاف تیسری جماعت ہے جسے بھاری اکثریت سے اپنا جمہوری صدر منتخب کروانے کا موقع ملا ہے نئی حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے نومنتخب صدر ڈاکٹر عارف الرحمن علوی سے9ستمبر بروز اتوار2018سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار ایوان صدر میں حلف لیں گے۔ عارف الرحمن علوی پاکستان کے 13ویں صدر ہوں گے جبکہ پرویزمشرف کے فوجی دور کے بعد بنے والے تیسرے جمہوری صدر ہوں گے۔