44

مدارس اور اسکولوں میں یکساں نصاب تعلیم نافذ کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے مدارس اور اسکولوں میں یکساں نصاب تعلیم نافذ کرنے کی منظوری دے دی۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے بیرون ملک سے رقوم واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے اور وزیراعظم ہاؤس میں شعبہ قائم کیا گیا ہے، وفاقی کابینہ نے اپنے 80 ارب کے صوابدیدی فنڈز بھی ختم کردیے ہیں جو پارلیمنٹ کے پاس واپس چلے گئے ہیں۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ تعلیم کے شعبے میں بہتری کیلئے بھی شفقت محمود کی سربراہی میں ٹاسک فورس بنائی گئی ہے جس میں ماہرین کو شامل کیا جائے گا۔ یہ ٹاسک فورس مدارس کے بچوں کیلئے بھی اقدامات کرے گی، ملک بھر میں تمام مدارس اور اسکولوں کے لیے یکساں بنیادی نصاب تعلیم کو نافذ کیا جائے گا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اسکولوں میں مختلف طرح کے نظام تعلیم چل رہے ہیں، کہیں او لیول ہے تو کہیں میٹرک سسٹم جب کہ مدارس کے بھی اپنے نظام چل رہے ہیں، یہ تمام سرٹیفکیٹس ختم کرکے پورے پاکستان میں ایک ہی اسکول سرٹیفکیٹ سسٹم نافذ کیا جائے، مختلف طرح کے نظام تعلیم کی وجہ سے معاشرے میں کئی طبقات بن گئے ہیں جنہیں ختم کرنا ضروری ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم نے اسکولوں میں جسمانی سزاؤں پر مکمل پابندی کی منظوری دے دی اور صوبائی حکومتوں کے ذریعے نجی اسکولوں کی فیسوں کو مناسب سطح پر لایا جائے گا، بچوں کے بنیادی حقوق کیلئے بھی حکومت نے اقدامات کی منظوری دی ہے، زیادتی کے واقعات اور چائلڈ لیبر روکنے کے لیے اقدامات کئے جائیں گے، اسٹریٹس چائلڈز کیلئے ملک بھر میں یتیم خانے بنائے جائیں گے۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے تربیلا توسیعی منصوبے میں 25 ارب روپے کے نقصان کی تحقیقات کی منظوری دی ہے، ملک بھر میں تمام سرکاری و نجی عمارتوں میں معذوروں کے لیے خصوصی ریمپس (راستے) بنانے کا حکم دیا گیا ہے، بیرون ملک ایک ارب روپے کی خفیہ جائیداد ظاہر کرنے پر نادہندہ کو 20 فیصد یعنی 20 کروڑ روپے ملیں گے۔