18

ڈرون بنانے والے پاکستانی اسٹارٹ اپ میں ایک ملین ڈالر امریکی سرمایہ کاری متوقع

  کراچی: ڈرون بنانے والا پاکستانی اسٹارٹ اپ ”اسکائی ان“ ایک ملین ڈالر کی امریکی سرمایہ کاری سے اپنی پیداواری گنجائش میں اضافہ کرے گا، پاکستان میں تیار کردہ ڈرون ایکسپورٹ کیے جائیں گے۔

 

اسکائی ان کے سی ای او محمد مزمل شہزاد نے ایکسپریس کو بتایا کہ دبئی میں ہونے والے اسٹارٹ اپس کے شو ایکسٹینڈ نارتھ اسٹار میں امریکی سرمایہ کار نے ان کے اسٹارٹ اپ میں ایک ملین ڈالر کی ابتدائی سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ امریکی سرمایہ کاری حاصل کرنے کے لیے بات چیت آخری مراحل میں ہے اور 28 اکتوبر کو ہونے والی میٹنگ میں اس سرمایہ کاری کو حتمی شکل دی جائے گی۔

اسکائی ان پاکستان میں ایڈوانس اور کسٹمائز ڈرون تیار کرتا ہے اور آٹھ سال سے اس شعبے میں جدید سلوشنز متعارف کرانے کی تحقیق و جستجو میں مصروف عمل ہے۔ اسکائی ان کے تیار کردہ زیادہ تر ڈرون ملٹری مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں تاہم یہ اسٹارٹ اپ سول مقاصد کے لیے بھی ڈرون تیار کرسکتا ہے۔

 

محمد مزمل شہزاد نے بتایا کہ دبئی میں ہونے والے اسٹارٹ اپ شو میں شرکت انٹرنیشنل شراکت داری، اشتراک عمل اور سرمایہ کاری کے حوالے سے بہت امید افزاء ثابت ہوگئی پاکستانی نژاد امریکی سرمایہ کاری نے ڈرون ٹیکنالوجی میں دسترس دیکھتے ہوئے ایک ملین ڈالر کی ابتدائی سرمایہ کاری کی پیش کش کی جو پاکستان میں ڈرون مینوفیکچرنگ میں سب سے بڑی سرمایہ کاری ہوگی۔

مزمل نے کہا کہ سرمایہ سے اسٹارٹ اپ کی پیداواری استعداد بڑھائی جائیگی جو اس وقت 30 ڈرون ماہانہ ہے، امریکی سرمایہ کاری سے انفرااسٹرکچر بڑھایا جائے گا افرادی قوت اور ہارڈویئر میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وہ ڈرون ٹیکنالوجی میں پاکستان کی مہارت کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے جلد دبئی میں دفتر قائم کریں گے تاکہ متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں شیئر حاصل کیا جاسکے۔ اس وقت ان کے تیار کردہ ڈرون پاکستان میں ملٹری مقاصد کے لیے استعمال ہورہے ہیں۔

 

اسکائی ان کو سعودی عرب میں ہونے والی ورلڈ ڈیفنس ایکسپو میں سعودی عرب سے بھی آرڈر ملا ہے جس کی تیاری جاری ہے۔ سعودی شراکت داری سے سعودی عرب میں بھی ڈرونز کے پرزہ جات تیار کرنے کی سہولت قائم کی جائیگی۔ اسکائی ان کا تیار کردہ ڈرون 20کلو گرام وزن کے ساتھ 5ہزار میٹر کی بلندی پر مسلسل 2گھنٹے پرواز کرسکتا ہے۔

یہ اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور جی پی ایس کے بغیر بھی پرواز کرکے واپس اپنی لینڈنگ پوزیشن پر آنے کی صلاحیت کمیونی کیشن لنک سے لیس ہے اس طرح اس ڈرون کو ہیک ہونے سے بچایا جاسکتا ہے۔