70

خیبرپختونخوا پر دہشت گردوں کے ایک سال میں 670 حملے

خیبرپختونخوا دہشت گردوں کے نشانے پر ہے، ایک سال میں تخریب کاروں نے صوبے پر 670 حملے کئے، جن میں سیکڑوں افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ صوبائی حکومت نے دہشت گردوں سے مقابلے کیلئے پولیس کی استعداد کار بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

محکمہ انسدد دہشت گردی نے خیبرپختونخوا میں ایک سال کے دوران ہونے والے دہشت گردی واقعات کی رپورٹ مرتب کرلی۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران صوبے میں دہشت گردوں نے 670 حملے کئے، جس میں 17 خودکش، 15 راکٹ، 107 دستی بم حملے جبکہ فائرنگ کے 382 واقعات بھی شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گردوں نے سب سے زیادہ شمالی وزیرستان میں 140 حملے کئے، ڈی آئی خان میں 81 جبکہ پشاور میں 60 حملے کئے گئے۔

رپورٹ کے مطابق سی ٹی ڈی او پولیس کی مختلف کارروائیوں میں 432 دہشتگرد گرفتار جبکہ 139 مقابلوں میں مارے جاچکے ہیں، جن کے سر کی قیمت 4 کڑور 80 لاکھ روپے مقرر تھی۔

دوسری جانب نگراں صوبائی حکومت نے دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے پولیس اور سی ٹی ڈی کی استعداد کار بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

نگراں وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر فیروز جمال کہتے ہیں کہ 8 ہزار پولیس اہلکاروں کی پاکستان آرمی سے تربیت مکمل کروالی گئی ہے جبکہ 200 بکتر بند گاڑیوں سمیت نائٹ ویژن ہتیھار پولیس کو فراہم کئے ہیں۔