40

میثاق معیشت کیلیے سب کو متحد ہونا پڑے گا، وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک بار پھر میثاق معیشت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میثاق معیشت کیلیے سب کو متحد ہونا پڑے گا، ایسا میثاق معیشت ہو کہ کوئی بھی حکومت آئے اسے چھیڑے نہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں ماڈل خصوصی اکنامک زون کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افسوس ہے کہ اس منصوبے کا آغاز 5 سال کی تاخیر سے ہوا، اس منصوبے کو کئی سال پہلے ہی شروع ہو جانا چاہیے تھا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ماضی میں اکنامک زونز کی زمینوں پر سٹے لگائے گئے، یہ صرف اور صرف سرمایہ کاری کیلیے ہیں، 4 سال اکنامک زونز کی زمینیں کس طرح استعمال ہوئیں سب کو پتا ہے، زونز میں زمینیں صعنت لگانے کی شرط پر دینی چاہیے، زونز کی اراضی کاروباری افراد کو لیز پر دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں سڑکوں کا جال بچھا اور بجلی منصوبے لگے، پاکستان میں سی پیک کے تحت اکنامک زون بنائے جانے تھے، نواز شریف کی حکومت جانے کے بعد سی پیک کو روک دیا گیا اور چین کے ساتھ تعلقات خراب کیے گئے، 2018 کے بعد ترقی کی بجائے گالم گلوچ پر توجہ دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر مشکلات کا مقابلہ کرنا پڑے گا، پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر اب 14 ارب ڈالر کے قریب آگئے، جن ممالک نے ہماری مدد کی ان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، ہمیں اب قرضوں سے نکلنا ہوگا، دعا ہے کہ دوست ممالک سے دوبارہ قرضہ نہ لینا پڑے، دوست ممالک سے قرضے نہیں بلکہ سرمایہ کاری لائیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کی مشترکہ کاوشوں سے آئی ایم ایف معاہد ہوا، ڈیفالٹ کا خطرہ ختم ہو چکا ہے اور اب معاشی اصلاحات کریں گے، ہماری حکومت کے 15 ماہ تو فائر فائٹنگ میں ہی گزر گئے، گزشتہ دور میں ملک کے تعلقات خراب کرنے کی کوشش کی گئی، گزشتہ 14 ماہ میں ہنگامی بنیادوں پر معیشت کی بحالی کیلیے کام کیا۔

انہوں نے کہا کہ توانائی کے محکمے میں لائن لاسز پر کنٹرول کرنا پڑے گا، غریب عوام پر بجلی کا بوجھ کیسے ڈالوں کاروباری افراد پر بوجھ ڈالنا پڑے گا، ہم ماضی کی حکومت کی طرح معاہدے کر کے توڑیں گے نہیں، ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد قائم کرنا پڑے گا۔