34

ملٹری کورٹس میں سویلین ٹرائل کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر

ملٹری کورٹس میں سویلین ٹرائل کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کردی گئیں۔ سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت 18 جولائی کو ہوگی۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 6 رکنی بینچ سماعت کرے گا۔ سپریم کورٹ نے عید سے پہلے کیس غیر معینہ مدت تک ملتوی کیا تھا۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں بینچ کے دیگر ارکان میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس مظاہرعلی اکبرنقوی اورجسٹس عائشہ ملک شامل ہیں۔

دوسری جانب پریکٹس اینڈ پروسیجرایکٹ کیس بھی سماعت کیلئے مقرر کردی گئی ہے، کیس کی سماعت21 جولائی کو ہوگی۔ سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر حکم امتناع جاری کر رکھا ہے، پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 8 رکنی بینچ کرے گا۔

یاد رہے کہ 5 جولائی کو ملٹری کورٹس میں سویلین ٹرائل کیخلاف درخواستوں کی سماعت سے متعلق سپریم کورٹ میں 22 جون کی ابتدائی سماعت کا حکمنامہ جاری کردیا گیا۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے جاری کردہ حکمنامے میں بینچ کی دوبارہ تشکیل کا ذکر ہے۔ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ سے ہٹایا گیا سینئر ترین جج قاضی فائز عیسیٰ کا نوٹ بھی حکمنامے کا حصہ ہے۔ جسٹس سردار طارق مسعود کا نوٹ بھی سامنے آگیا۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے حکمنامے پر 9 ججز کے دستخط موجود ہیں، حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ سماعت کے آغاز پر 2 ججز نے معاملے پر سماعت سے انکار کیا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس طارق مسعود نے کھلی عدالت میں مؤقف بیان کیا، کیس کی سماعت کیلئے چیف جسٹس نیا بینچ تشکیل دیں گے۔