35

آئی ایم ایف سے معاہدہ ”لمحہ فخریہ نہیں لمحہ فکریہ“ ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے قوم سے اپیل کی ہے کہ آج بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے بورڈ کی میٹنگ ہے۔ دعا کریں آج آئی ایم ایف پروگرام منظور ہو جائے۔

پاکستان ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ اور قومی نصاب کے آغاز کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ لمحہ فخریہ نہیں لمحہ فکریہ ہے۔ ہمسائیہ ممالک ہم سے کہیں آگے نکل گئے ہیں۔

وزیراعظم نے مزید کہا ہے کہ پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے منتیں کررہے ہیں، مشکل دور بہت جلد گزر جائے گا۔ پاکستان مستحکم ہوگا۔ سعودی عرب نےکل خزانے میں2ارب ڈالرجمع کرائے، یواےای سے بھی ایک ارب ڈالرقومی خزانے میں جمع ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کھویا ہوا مقام حاصل کرنامشکل ہے لیکن ناممکن نہیں، قوم میں بڑی توانائی اور ہمت ہے، مزید کہا کہ پاکستان میں اربوں ڈالرکی معدنیات موجودہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف مقدموں میں اربوں روپے کی فیسیں اداکی گئیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پچھلے 3ماہ میں چین نے5 ارب ڈالر واپس دیے، چین کو محسوس ہوگیا تھا پاکستان مشکلات کاشکار ہے، چین نے بروقت اورمشکل وقت میں ہماراہاتھ تھاما۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی مدت 14 اگست کو ختم ہوجائے گی۔ الیکشن کمیشن آئندہ انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے گا۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آج واشنگٹن میں ہوگا۔ پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام کی منظوری کا امکان ہے۔