ایسے سولر سسٹمز بھی موجود ہیں جن کو گرڈ سے منسلک کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی اور وہ رات کی تاریکی میں بھی کام کرتے ہیں (اس کا انحصار آپ کے سولر پینلز کی طاقت پر ہوتا ہے کہ وہ کتنی دیر تک کام کرسکتے ہیں)۔
ایسا پہلا آپشن آف گرڈ سولر سسٹم ہے جس کے لیے سولر انورٹر کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ یہ سسٹم گرڈ سے منسلک نہیں ہوتے۔
آف گرڈ سولر سسٹمز اکثر زیادہ مہنگے ہوتے ہیں اور ان سے اگر اضافی بجلی پیدا ہو تو ان کو بجلی کمپنی کو فروخت کرنا بھی ممکن نہیں ہوتا۔
اور ہاں آف گرڈ سسٹمز کا ایک بڑا نقصان یہ ہے کہ اگر کوئی بیک اپ پلان نہ ہو، یعنی کسی وجہ سے سولر پینل مناسب مقدار میں بجلی بنانے سے قاصر ہو جائےتو گھر میں بجلی غائب ہوجاتی ہے۔
آن گرڈ سسٹمز ان حالات میں بجلی کے گرڈ سے ضرورت کے وقت بجلی حاصل کرسکتے ہیں، یعنی سولر پینلز ضرورت کے مطابق بجلی نہ بناسکیں تو روایتی ذریعے سے بجلی کی فراہمی جاری رہتی ہے، آف گرڈ سسٹمز میں یہ آپشن نہیں ہوتا۔
رات میں بجلی کی فراہمی جاری رکھنے کا دوسرا آپشن سولر بیٹری سسٹم ہے، جو دن میں کچھ مقدار میں بجلی کو ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور رات کو ضرورت کے وقت فراہم کردیتے ہیں۔
سولر پینلز دن میں کافی مقدار میں توانائی پیدا کرتے ہیں مگر شام میں یہ مقدار کافی کم ہوتی ہے، تو سولر بیٹری آپ کو اضافی بجلی اسٹور کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے جس کو بعد میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
یہ بیٹری سسٹم رات میں بجلی جانے پر آپ کے سولر سسٹم کا کنکشن منقطع کردیتا ہے، جس کو آئی لینڈنگ بھی کہا جاتا ہے۔
کچھ سولر انورٹرز بیٹریوں کے بغیر بھی یہ کام کرسکتے ہیں۔
سولر بیٹری سسٹمز بھی کافی مہنگے ہوتے ہیں جس کے باعث متعدد افراد ان کو استعمال نہیں کرتے، مگر ضرورت پڑنے پر یہ سسٹم کافی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
سولر پینلز بجلی کے حوالے سے خودمختاری کے حصول کا اچھا آپشن ثابت ہوتے ہیں اور بجلی کمپنیوں پر انحصار کی ضرورت سے آزاد کردیتے ہیں۔
مگر یہ خیال نہ کریں کہ سولر پینلز آپ کے گھر کو لوڈشیڈنگ سے مکمل محفوظ بنا سکتے ہیں، اس کے لیے آپ کو درست سسٹم پر سرمایہ لگانے کی ضرورت ہوتی ہے، جبکہ گرڈ سے مکمل آزادی کے لیے زیادہ خرچہ کرنا پڑتا ہے۔