30

عدالتی بحران سے ہر برائی شروع ہوتی ہے، رانا ثناء اللہ

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے چار رکنی بینچ کے ٹوٹنے پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نو سے شروع ہونے والا بینچ چار پر ٹوٹ گیا۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جسٹس جمال مندوخیل سینئر جج ہیں، ان پر سب کو اعتماد ہیں، جسٹس جمال مندوخیل کا اختلافی نوٹ سب نے دیکھا، انہوں نے اختلافی نوٹ میں افسوسناک بات لکھی ہے۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ فیصلہ لکھتے وقت میری رائے نہیں لی گئی، جسٹس جمال مندوخیل کے اعتراضات قابل افسوس ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں لارجر بینچ نے فیصلہ دیا، ان کے ساتھ ماضی میں جو کیا گیا سب نے دیکھا۔

صورتحال قومی سانحے سے کم نہیں، عدالتی بحران سے ہر برائی شروع ہوتی ہے، اس موقع پرعمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خا ن نے ملک کو سیاسی، انتظامی اور معاشی بحران سے دوچار کیا، عمران خان نے عدلیہ کو بھی بحرا ن میں مبتلا کیا۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں اسمبلیاں آئینی طور پر نہیں توڑی گئیں، وزرا اعلیٰ نے اسمبلیاں نہیں توڑیں، ججز کو انارکی کا حصہ نہیں بننا چاہیے، فل بینچ بنانا چاہیے۔