147

موت قریب سے دیکھ لی اب گرفتاری کا بھی ڈر نہیں،عمران خان

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ قاتلانہ حملے کے بعد موت قریب سے دیکھ لی اب گرفتاری کا بھی ڈر نہیں ہے۔

 سابق وزیراعظم عمران خان کا خطاب میں کہنا تھا کہ  ظلم اور ناانصافی کے خلاف کھڑا ہونا جہاد ہے، مدینہ کی ریاست میں عدل و انصاف آیا پھر خوشحالی آئی۔ نیلسن منڈیلا نے پتے کی بات کی غربت کم کرنی ہے تو پہلے انصاف لے کر آؤ۔

  عمران خان کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری نے کسی کو منشی کہہ دیا تو کون سا جرم کردیا۔جو قومیں صرف کمزوروں کو جیل میں ڈالتی ہیں، وہ تباہ ہوجاتی ہیں۔ میری آواز بھی بند کرنے کی کوشش کی جار ہی ہے، فواد چوہدری کو کیوں گرفتار کیا گیا؟ قوم کو کہہ رہا ہوں آپ کا مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے، آپ اللہ کے بعد اس ملک کے وارث ہیں۔ میں یقین دلاتا ہوں مجھے جیل سے کوئی ڈر نہیں ہے۔ موت بہت قریب سے دیکھی ہے، جب اللہ کا فیصلہ ہوگا، ٹائم نہ آگے ہوگا نہ پیچھے، مجھے اس کی کوئی فکر نہیں۔ مجھے جیل لیکر جانے لگے ہیں اس کی کوئی فکر نہیں، آپ کو بھی جیل سے ڈرنا نہیں چاہیے، کتنوں کو جیل میں ڈالیں گے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے محسن نقوی کو پنجاب کا چیف منسٹر بنایا، کیا انہیں نہیں پتہ کے آئین کے آرٹیکل 218 کے تحت ان کی سب سے بڑی ذمہ داری شفاف انتخابات کرانا ہے۔ ہم نے اپنی طرف سے نیوٹرل امپائرز رکھنے کی کوشش کی تو پھر محسن نقوی کو کیوں وزیر اعلیٰ مقرر کیا گیا۔ نیب کے چیئرمین آفتاب سلطان نے محسن نقوی کے خلاف تفتیش کی تھی، اس تحقیقات پر اس نے نیب کو 35 لاکھ روپے واپس کئے تھے۔

عمران خان کا  کہنا تھاکہ عدلیہ کے پاس پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ کی تقرری کا کیس لیکر جا رہے ہیں۔ انصاف کی توقع رکھتے ہیں۔ مشرف مارشل لا میں مجھے جیل میں ڈالا گیا لیکن اس طرح کے حالات کبھی نہیں دیکھے، افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے ہماری عدلیہ نے ہماری بنیادی حقوق کی حفاظت نہیں کی۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عدلیہ اور وکلا برادری سے مخاطب ہوں۔ اللہ نے آپ کو بڑی ذمہ داری سونپی ہے۔ جس طرف یہ لے کر جا رہے ہیں ملک کا کوئی مستقبل نہیں، قانون و انصاف کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ معزز ججز اور وکلا سے اپیل کر رہا ہوں۔ میں آپ سب کیلئے کھڑا ہوں۔ میری ساری جدوجہد آپ کیلئے ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا قوم اس وقت بڑے خطرناک موڑ پر کھڑی ہے، کسی وزیراعظم کو حکومت سے نکلنے کے بعد وہ عزت نہیں ملی جو مجھے ملی۔

 سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ  26 سالہ سیاست میں کئی چیزیں دہرا چکا ہوں، لوگوں کو اب کئی چیزوں کی سمجھ آنا شروع ہوگئی ہے۔