58

گائے کے گوبر سے چلنے والا دنیا کا پہلا ٹریکٹرتیار

کارن وال: برطانیہ میں ایک کمپنی نے دنیا کا ایسا پہلا ٹریکٹر تیار کیا ہے جو مکمل طور پر گائے کے گوبر سے چلتا ہے۔

ڈیلی میل کی ایک رپورٹ کے مطابق مائع میتھین گیس سے چلنے والا یہ T7 اپنی نوعیت کا پہلا ٹریکٹر ہے، جسے برطانیہ کے کھیتوں میں توانائی کی مؤثر فراہمی میں ایک اہم موڑ سمجھا جا رہا ہے۔

اسے برطانوی کمپنی بینامان اور نیو ہالینڈ ایگریکلچر نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے، اس کی طاقت 270bhp ہے، اور یہ کھیتوں کے کھاد سے حاصل کردہ ایندھن پر چلتا ہے، اور بتایا جا رہا ہے کہ اس کی کارکردگی ڈیزل سے چلنے والے ٹریکٹر کے معیار کی ہے۔

اس کے لیے گوبر جمع کر کے اسے پتلا کر کے بڑے ٹینکوں میں ڈالا جاتا ہے، پھر اس سے گیس بنتی ہے جس میں غالب حصہ میتھین کا ہوتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ٹریکٹر کے لیے درکار ایندھن کے لیے 100 عدد گایوں کا ایک ریوڑ رکھا گیا ہے، جن کے فضلے کو جمع کر کے بائیو میتھین سٹوریج یونٹ بھیجا جاتا ہے۔

فضلے سے جب گیس بن جاتی ہے تو اس سے حاصل شدہ میتھین گیس کو خالص اور صاف کیا جاتا ہے، پھر اسے دباؤ سے گزرا یعنی کمپریس کیا جاتا ہے اور پھر کم دھوئیں والے ایندھن میں تبدیل کر دیا جاتا ہے۔

گیس کو محفوظ رکھنے کے لیے خاص ٹینک کی ضرورت ہوتی ہے، اس لیے ٹریکٹر پر نصب ایک کرائیوجینک ٹینک میتھین کو منفی 162 ڈگری پر مائع کی شکل میں برقرار رکھتا ہے، جس سے گاڑی کو ڈیزل جتنی طاقت ملتی ہے اور دھواں کم سے کم نکلتا ہے۔

اپنی نوعیت کے اس پہلے ٹریکٹر کو برطانوی کاؤنٹی کارنوال کی کمپنی بینامان نے تیار کیا ہے، جو ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے بائیو میتھین کی پیداوار پر تحقیق کر رہی ہے، ٹریکٹر کو پہلی بار کارن وال کے ایک کھیت میں چلا کر دیکھا گیا۔

اس ’نیو ہالینڈ T7 میتھین پاور ایل این جی ٹریکٹر‘ کی نقاب کشائی گزشتہ ماہ امریکا میں ایک تقریب میں کی گئی تھی۔

واضح رہے کہ گوبر سے مائع ایل این جی بنانے کا عمل قدرے مہنگا ہوتا ہے، اس کے لیے برطانوی کمپنی نے ایک حل پیش کیا ہے، اس نے ایک موبائل کنورٹر بنایا ہے جو گوبر کی مناسب مقدار جمع ہونے پر وہاں پہنچ جاتا ہے اور گوبر کو بائیو گیس میں بدل کر وہاں سے دوسرے کھیت روانہ ہوتا ہے۔