35

ملک معاشی سیاسی و اخلاقی لحاظ سے ڈیفالٹ ہوگیا ہے، سراج الحق

لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ قوم کی بدقسمتی ہے اس وقت ملک معاشی سیاسی و اخلاقی لحاظ سے ڈیفالٹ ہوگیا ہے، ملک میں شدید بدامنی ہے یہاں معیشت ٹھیک نہیں ہو سکتی۔

منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ مرکز میں 12 پارٹیوں کی حکومت ہے جو ڈالر کو پکڑنے، روپیہ کو ترقی دینے اور مہنگائی کم کرنے آئی لیکن اپریل کے بعد ہر گزرتا لمحہ بدتر ہوتا گیا۔ زرمبادلہ چھ اعشاریہ سات بلین ڈالر ہوگیا، ڈار نے کہا تھا کہ ڈالر 200 روپے کا کریں گے لیکن آج 227 روپے سے زائد ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا، پنجاب اور گلگت بلتستان میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے جبکہ سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے، جماعت اسلامی کے علاوہ سب جماعتوں نے قوم کو یرغمال بنا لیا ہے۔ راولپنڈی کے گیٹ نمبر4 کی طرف دیکھنے والے آج بھی ان کے اشارے کے منتظر ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ مفادات کی جنگ ہے جس میں پورا ملک جل رہا ہے، کچھ مشیر و وزراء اور کچھ وزرائے مملکت بن گئے۔ مہنگائی، بدامنی اور بے روزگاری کا حکومت نے عوام کو تحفہ دیا، آٹا بھی سونا کی طرح ہوگیا ہے، 135 روپے کا ایک کلو آٹا ہے، دوائی کی قیمتیں آسمان پر ہیں کوئی رحم کرنے والی حکومت نہیں ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ کہہ چکے ملک ڈیفالٹ ہو چکا ہے، پہلے غریب دال روٹی چلا سکتا تھا اب وہ بھی بند ہوگیا، حکمرانوں کے پروٹوکول اور عیش و عشرت میں کوئی کمی نہیں، حکمران جب گزرتا ہے تو لگتا ہے کوئی بادشاہ گزر رہا ہو۔

انہوں نے کہا کہ کرپٹ مافیا نے قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا ہے،  معاشی بربادی سے ملک دنیا میں تماشا بن گیا ہے، اوورسیز نے اگر پیسے دینا بند کر دیا تو سانس لینا مشکل ہو جائے گا۔

سراج الحق نے کہا کہ آڈیو ویڈیو سامنے آ رہی ہے جن کی نہیں آئی وہ بھی کہہ رہے ان کی بھی آنے والی ہے، مغرب کی تو بہت باتیں بتاتے ہیں لیکن وہاں لیڈر کے بارے میں اتنی چیزیں آ جائے تو گناہوں کا اعتراف کرتا ہے، اس حمام میں سب بے لباس ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گوادر میں مقامی لوگوں نے دھرنا دیا، پانی ان کا حق ہے، اپنے سمندر میں روزگار بارڈر ٹریڈ مانگتا ہے، اب تک مرکزی و صوبائی حکومتوں نے گوادر کے لوگوں سے کوئی بات نہیں کی بلکہ خیمہ چھین کر لوگوں کو گرفتار کرلیا۔

سراج الحق نے کہا کہ تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں، سب کو نصیحت کرتا ہوں تشدد سے حقوق نہیں مل سکتے، پر امن جدوجہد سے سب حاصل ہوتا ہے، گوادر کے لوگوں کو ہر قیمت پر پرامن ہونا چاہیے، حکومت سے مطالبہ ہے کہ گوادر کے احتجاج کرنے والے لوگوں سے ڈائیلاگ کرے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ گوادر میں ہر طرح کے مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں، گوادر و حکومت میں جو مذاکرات ہوئے جماعت اسلامی نے سہولت کاری دی تھی۔