ملازمت پیشہ افراد کی اکثریت اسکرین کے سامنے دن کا طویل حصہ بیٹھ کر گزارتی ہے، یہ عادت ان میں کئی موذی امراض جیسے ذیابیطس، موٹاپا، عارضہ قلب اور ذہنی امراض کا سبب بن رہی ہے۔
ماہرین صحت اس عادت کو تمباکو نوشی کی طرح خطرناک تصور کرتے ہیں۔
حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے دوران سائنس دانوں نے انکشاف کیا کہ بیٹھنے کے ایک دن کے مضر اثرات کو دور کرنے کے لیے ایک خاص دورانیے تک ورزش کرنا نہایت ضروی ہے۔
تحقیق کے مطابق اگر آپ نے دن کے دس گھنٹے بیٹھ کر گزارے ہیں تو اس کے صحت پر مضر اثرات سے بچنے کے لیے ہر روز 40 منٹ کی ورزش یا جسمانی سرگرمی جس میں اعتدال سے بھرپور یا شدت والی ورزش شامل ہو، انجام دینا نہایت ضروری ہے اور ماہرین کی نزدیک یہ درست دورانیہ ہے۔
یہ تحقیق 2020 میں شائع ہونے والے ایک میٹا تجزیے پر مبنی ہے جس میں سابقہ نو مطالعات کا تجزیہ کیا گیا تھا۔
تحقیق سے پتہ چلا کہ کچھ معمولی نوعیت کی جسمانی سرگرمیاں جیسے سائیکل چلانا، تیز چہل قدمی اور باغبانی بھی آپ کو قبل از وقت موت کے خطرے کو کم کرنے مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے تجویز دی تھی کہ زیادہ دیر بیٹھے رہنے کا ازالہ کرنے کے لیے ہر ہفتے 150 سے 300 منٹ کی اعتدال یا 75 سے 150 منٹ کی سخت جسمانی سرگرمی یا ورزش انجام دی جائے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ لفٹ کے بجائے سیڑھیوں پر چلنا، بچوں اور پالتو جانوروں کے ساتھ کھیلنا، یوگا میں حصہ لینا یا رقص کرنا، گھر کے کام کاج کرنا، پیدل چلنا اور سائیکل چلانا یہ سب ایسی جسمانی سرگرمیاں ہیں جو لوگ روزمرہ کے کاموں کے درمیان کر کے خود کو زیادہ متحرک بناسکتے ہیں۔
اگر آپ یہ سب کام کرتے ہیں تو پھر روزانہ 30 سے 40 منٹ سخت ورزش کا اہتمام نہ کریں، بلکہ ہلکی ورزش جس کا دورانیہ کم ہو اس سے آغاز کریں۔