واشنگٹن: پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص اور علاج میں سائنسدانوں کو بڑی کامیابی مل گئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق گاروان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ریسرچ کے سائنسدان پروسٹیٹ کینسر کی مزید اقسام کو پہچاننے کے لیے نئے ایپی جینیٹک بائیو مارکر دریافت کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
یہ نئی تحقیق جرنل کلینیکل اینڈ ٹرانسلیشنل میڈیسن میں شائع ہوئی ہے۔
پروفیسر سوسن کلارک جو کہ گاروان میں ایپی جینیٹک ریسرچ لیب کے سربراہ اور مطالعے کے سرکردہ محقق ہیں، انہوں نے کہا کہ پروسٹیٹ کینسر عالمی سطح پر مردوں میں تشخیص ہونے والا دوسرا سب سےعام کینسر ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بائیو مارکرز کو روایتی طبی آلات کے ساتھ ملا کر بیماری کی تشخیص کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے کیونکہ بائیو مارکرز ڈاکٹروں کے لئے علاج کے بہتر منصوبے بنانے میں مدد کرسکتے ہیں۔
گاروان یونیورسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ یہ ایپی جینیٹک بائیو مارکر کینسر کو پہچان کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور یہ آگاہی فراہم کرنے میں معاون ہیں کہ کس کو جان لیوا پروسٹیٹ کینسر ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پروسٹیٹ کینسر میں مبتلا مردوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے ٹیومر کی نوعیت کے مطابق علاج کرائیں، اور یہ علاج بائیو مارکر کے بغیر حاصل نہیں کیا جاسکتا ہے، جو مرض کی مہلک ہونے کے خطرے کی بہتر نشاندہی کرتا ہے۔
پروسٹیٹ کینسر کیا ہے؟
پروسٹیٹ غدود صرف مردوں میں ہوتا ہے،اخروٹ کی شکل کی یہ گلٹی مثانے کے نیچے واقع ہوتی ہے, یہ مردوں کے جسم سے یورین (پیشاب) باہر لے جانے والی نالی یوریتھرا کے اردگرد وقوع پزیر ہوتی ہے۔