111

ٹوٹی ہڈیوں کی مرمت کے لیے اب برقی پیوند

برلن: جرمن ماہرین نے ٹوٹی ہڈیوں کی مرمت کرنے اور ان کی شفایابی کی خبر دینے والا ایک ایسا برقی پیوند (امپلانٹ) تیار کیا ہے جو ہڈی کو نہ صرف ٹھیک کرنے میں مدد دیتا ہے بلکہ ایپ کی بدولت ہڈی کی تندرستی بھی بتاتا رہتا ہے۔

ہڈیوں کے فریکچر میں فولادی پلیٹیں اور نٹ بولٹ لگائے جاتے ہیں جن کے دباؤ سے منفی نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ اس میں ہڈی ٹیڑھی ہوجاتی ہے اور زخم مزید خراب بھی ہوجاتا ہے۔ اندازاً 10 فیصد واقعات میں فولادی پلیٹوں سے الٹا نقصان ہوجاتا ہے اور طویل پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں۔

امپلانٹ ہڈی کے اوپر رہ کر اس کی صحت پر نظر رکھتا ہے اور ہڈی پر اضافی دباؤ سے بھی آگاہ کرتا ہے۔ وائرلیس طریقے سے اس کا ڈیٹا اسمارٹ فون ایپ پر وصول کیا جاسکتا ہے۔ یہ کارنامہ جرمنی کی سارلینڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے انجام دیا ہے۔

خودکار برقی امپلانٹ ازخود ہڈی پر نظر رکھتا ہے جو ہڈی میں تبدیلی پر اپنا ردِ عمل بھی ظاہر کرتا ہے۔ مثلاً اگرٹوٹی ہڈی پر بوجھ حد سے زیادہ ہوجائے تو پیوند سخت ہوکر اس بوجھ کو سہارتا ہے اور ہڈی پر دباؤ کم کرتا ہے۔ اس طرح ڈاکٹر سے قبل ہی ہڈی کو بچانے کا مناسب انتظام ہوجاتا ہے۔ بصورتِ دیگر آرام کی حالت میں امپلانٹ نرم اور لچکدار ہوجاتا ہے۔

ہڈی ٹھیک ہونے کے بعد کوئی بھی ڈاکٹر عام طریقے سے اسے نصب کرسکتا ہے۔ سائنسدانوں نے ہڈیوں کی مناسبت سے کئی جسامت اور اشکال کے اسمارٹ برقی پیوند بنائے ہیں۔ اس طرح ہر قسم کی ہڈی پر اسے چسپاں کیا جاسکتا ہے تاہم زیادہ اہمیت پنڈلی کی شکستہ ہڈی کو دی گئی ہے۔

سارلینڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے جوتے کے سول میں 16 پریشر سینسر لگائے ہیں اوران سے ٹانگ پر پڑنے والے بوجھ کو بھی نوٹ کیا ہے۔ اس کا ڈیٹا امپلانٹ بنانے میں مددگار ثابت ہوا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق ہڈی کے آپریشن کے بعد بھی اس سے پورے نظام کی تندرستی معلوم کی جاسکتی ہے۔