انسانی جسم کا 70 فیصد حصہ پانی سے بنا ہوا ہے پانی انسانی زندگی کے لیے لازمی چیز ہے جس کے بغیر زندگی ممکن نہیں۔ ہر انسان کو فٹ رہنے کے لیے روزانہ تقریباً 2 لیٹر پانی پینا چاہئے، پانی میں زیرو کیلوریز ہوتی ہیں اور یہ جسم میں موجود مزید کیلوریز کو بھی کم کرنے میں بے حد مدد کرتا ہے۔
دنیا بھر میں یہ تاثر بہت عام ہے کہ نیم گرم پانی وزن میں کمی کے لیے بے حد مفید ہےاور وزن میں کمی کے خواہشمند افراد کو نیم گرم پانی تجویز کیا جاتا ہے لیکن کیا واقعی یہ سچ ہے کہ ٹھنڈے کے مقابلے نیم گرم پانی زیادہ بہتر ہے؟
ٹھنڈے پانی کے نقصانات
ٹھنڈا پانی خون میں موجود چربی کو ٹھوس بنا دیتا ہے اور غذائی اجزا کو جذب کرنا مشکل بنا دیتا ہے اس کے علاوہ ٹھنڈا پانی نظام انہضام کے عمل کو بھی سست بنا دیتا ہے جس کے باعث ہمارے جسم کو غذا ہضم کرنے کے دوران پانی کے درجہ حرارت کو معمول پر لانے کا اضافی کام کرنا پڑتا ہے۔
نیم گرم پانی کے فائدے
نیم گرم پانی ہاضمے کے نظام میں بے حد مفید ہے۔ کھانا کھانے سے قبل نیم گرم پانی ہاضمے کے نظام کو تیز کردیتا ہے جس سے کھانا جلدی ہضم ہوتا ہے۔ جب کہ ناشتے سے قبل ایک کپ نیم گرم پانی جسم میں موجود زہریلے مادوں کو خارج کرنے میں بھی بہت مدد کرتا ہے۔
وزن میں کمی کیلئے نیم گرم اورٹھنڈے پانی میں سے کون زیادہ مفید؟
ٹھنڈے پانی کے مقابلے نیم گرم پانی کے بہت فائدے ہیں لیکن جب بات وزن کم کرنے کی ہو تو پانی کا درجہ حرارت کوئی معنی نہیں رکھتا۔ وزن میں کمی کے خواہشمند افراد کے لیے ضروری ہے کہ وہ زیادہ مقدار میں پانی پئیں۔ کیونکہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ نیم گرم یا گرم پانی وزن میں کمی کے عمل کو تیز کردیتا ہے۔
جب بھی کوئی انسان وزن میں کمی کرتا ہے تو بہت سارے عوامل اس میں شامل ہوتے ہیں لہٰذا آپ صرف گرم پانی پینے کو وزن میں کمی سے نہیں جوڑسکتے یا وزن میں کمی کے لیے صرف گرم پانی پر انحصار نہیں کرناچاہئے۔ بلکہ وزن میں کمی کے خواہشمند افراد کو صحت بخش غذا کے ساتھ ورزش کی عادت کو بھی اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنانا چاہئے۔ اس کے علاوہ باہر کے تلے ہوئے کھانوں سے پرہیز کرتے ہوئے پھل اور ہری سبزیوں کا استعمال بڑھا دینا چاہئے۔