160

دوا کی ترسیل پر مامور پانی کی طرح ہیئت تبدیل کرتے روبوٹس

زیورخ: سائنس دان ایسے لچکدار روبوٹ بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں جو پانی کی طرح اپنی ہیئت تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور یہ انسانی خون میں تیرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

تحقیقی جریدے ’سائنس ایڈوانس‘ میں شائع ہونے والے ایک مقالے کے مطابق سائنس دان سلمان ساکر کی قیادت میں دو انجینیئرنگ کمپنی کے ماہرین ایسے لچکدار روبوٹس بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں جو مائع کی طرح اپنی ہیئت تبدیل کرلیتے ہیں۔

ان روبوٹس کو بیکٹیریا کی شکل کی طرح بنایا گیا ہے جو تیرنے کی صلاحیت سے بھی مالا مال ہیں اور یہ اطراف کے ماحول کے تحت اپنی شکل بھی تبدیل کرلیتے ہیں، یہاں تک کہ اپنی رفتار کم کیے بغیر خون کی نالیوں میں بھی سفر کرسکتے ہیں۔

ان روبوٹس میں ایسا انٹیلی جنس پروگرام مرتب کیا گیا ہے جس کی مدد سے یہ روبوٹس پانی اور خون میں بھی تیر سکتے ہیں اور اپنے تفویض کردہ فرائض کی درست طریقے سے انجام دہی بھی کرسکتے ہیں جس کے باعث طب کی دنیا میں اسے انقلاب تصورکیا جارہا ہے۔

سائنس دان اس ایجاد کو جسم میں دوا کی ترسیل، جراحت اور پیچیدہ زخموں کو بھرنے میں معاون ایجاد قرار دے رہے ہیں جن کی مدد سے طب کی دنیا میں حیرت انگیز کارہائے نمایاں انجام دیئے جا سکیں گے۔