146

مچھر بھگانے والا دستی ’الیکٹرونک‘ کڑا

سوئزرلینڈ: مچھر دنیا کے خطرناک ترین جان لیوا امراض کی وجہ ہے جن میں چکن گونیا، ڈینگی، زرد بخار اور دیگر عارضے شامل ہیں۔ سوئٹزرلینڈ کے ایک انجینئر نے مچھروں کے عتاب سے بچانے کے لیے ایک الیکٹرونک دستی پٹہ (کڑا) ایجاد کیا ہے۔

اس کڑے نما پٹے کا نام ’نوپکس گو موسکیٹو بائٹ پروٹیکشن رِسٹ بینڈ‘ ہے جو قدرے مختلف انداز میں کام کرتے ہوئے برقناطیسی (الیکٹرومیگنیٹک) لہریں خارج کرتا ہے۔ اسے الیکٹرونک انجینئر کرٹ اسٹول نے تیار کیا ہے جو عین اسی طرح برقناطیسی لہریں خارج کرتا ہے جس طرح گرج چمک کے دوران بادلوں سے یہ امواج قدرتی طور پر خارج ہوتی ہیں۔

مچھر اس کیفیت کو اپنے جسم پر باریک ترین بالوں سے محسوس کرتے ہیں اور قریب نہیں آتے۔ اس طرح وہ بارش یا طوفان کو محسوس کرتے ہوئے لوگوں کے قریب آنے کے بجائے خود کسی محفوظ مقام پر جانے کی کوشش کرتا ہے۔ کرٹ اسٹول کے مطابق کڑے سے خارج ہونے والی امواج بہت کمزور ہیں اور انسان کے لیے نقصاندہ نہیں لیکن مچھروں کو آپ سے دو میٹر دور رکھتی ہیں۔

ایک گھنٹہ چارج ہونے کے بعد یہ بینڈ پورے ہفتے تک کام کرتا اور بیٹری ختم ہونے کی صورت میں سرخ ایل ای ڈی خبردار کرتی ہے۔ ابھی یہ ایجاد کراؤڈ فنڈنگ کے مراحل سے گزررہی ہے اور اس کی قیمت 8 ہزار پاکستانی روپیوں کے مساوی رکھی گئی ہے۔