347

ہلدی سے ڈپریشن کا علاج ممکن

قریبا ہر پاکستانی گھر کے بورچی خانے میں پائی جانے والی ہلدی ایسی چیز ہے جو نہ صرف کھانوں کو ذائقہ دار بناتی ہے، بلکہ اس کے کئی ذہنی، جسمانی و طبی فوائد بھی ہیں۔

ہلدی درمیانی عمرمیں یاداشت کی کمزوری اوردماغی تنزلی سے تحفظ دینے میں مدد دینے سمیت جراثیم کش خصوصیات کی بھی حامل ہے، ساتھ ہی یہ خراشوں، زخموں اور جلنے وغیرہ کے لیے بھی مفید ہے۔

ہلدی جہاں ایک فوری مرہم کا کام کرتی ہے، وہاں یہ خون کے لوتھڑوں کی روک تھام اور زخم پر لگانے کی صورت میں نئے خلیات کی افزائش میں بھی مدد دیتی ہے۔

تاہم بہت سارے لوگوں کو یہ پتہ نہیں ہوگا کہ دنیا میں سب سے زیادہ پائے جانے والے ذہنی مسئلے یا بیماری ’ڈپریشن‘ کے لیے بھی مددگار ہے۔

امریکی جرنل ’ہیلتھ لائن‘ میں شائع ایک مضمون کے مطابق ہلدی میں پایا جانے والا زرد رنگ کا مرکب یا curcumin ممکنہ طور پر دماغی ورم کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو کہ الزائمر امراض اور ڈپریشن جیسی بیماری کا باعث بنتا ہے۔

مضمون میں بتایا گیا ہے کہ 2014 میں کی جانے والی 2 مختلف تحقیقات میں بتایا گیا کہ ہلدی کو غذاؤں میں باقاعدگی سے استعمال کرنے کے کئی طبی فوائد ہیں۔

رپورٹ میں ماہرین نے ’ڈپریشن‘ اور ’انزائٹی‘ سمیت دیگر ذہنی بیماریوں اور مسائل کے شکار افراد کو تجویز دی کہ وہ اپنی غذاؤں میں ہلدی کے استعمال کو اپنا معمول بنائیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگر ہلدی کو دیگر جڑی بوٹیوں یعنی سبزیوں وغیرہ میں استعمال کیا جائے تو اس کے فوائد اور بھی زیادہ ہوسکتے ہیں۔

ساتھ ہی ہلدی کے حوالے سے بتایا گیا کہ یہ نہ صرف پیٹ کی جلن اور تیزابیت کو ختم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے، بلکہ نظام ہاضمہ کو درست کرنے اور الٹی وغیرہ کو بھی روکنے میں مدد دیتی ہے۔

رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ہلدی کا کھانوں، دودھ اور مشروب میں باقاعدہ استعمال نہ صرف انسان کو ذہنی و جسمانی بلکہ طبی حوالے سے بھی تندرست رکھتا ہے۔