280

میٹھے مشروب جسم کے اندر جاکر کیا کرتے ہیں؟

آج کل نوجوانوں سے لے کر بوڑھے افراد تک سب میں کولڈ یا سافٹ ڈرنکس کا استعمال بہت زیادہ بلکہ روزانہ کیا جاتا ہے۔

حالیہ برسوں میں اس عادت کے حوالے سے متعدد طبی تحقیقی رپورٹس سامنے آئی ہیں جن میں روزانہ سافٹ ڈرنکس کے حوالے سے جسم پر مرتب اثرات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

درحقیقت اس کا روزانہ استعمال آپ کو اندر سے اس طرح نقصان پہنچانے لگتا ہے جس کا آپ کو اندازہ بھی نہیں ہوتا۔

اگر یقین نہیں آتا نیچے درج ذیل نقصانات آپ کی انکھیں کھول دیں گے۔

وٹامنز کی کمی

سافٹ ڈرنکس میں پائے جانے والے فاسفورس ایسڈ، کیفین جیسے اجزاءپیشاب آور ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں اس مشروب کو پینے کے ایک گھنٹے کے اندر اہم غذائی اجزاءاور وٹامنز جسم سے خارج ہونے لگتے ہیں، تصور کریں اگر روزانہ ہو تو پھر کیا ہوگا؟ جسم میں وٹامنز کی کمی ہونے لگتی ہے۔

دانتوں کی بربادی

ان مشروبات میں موجود تیزابیت اور مٹھاس دانتوں کی سطح کو ختم کرنے کے ساتھ کیویٹیز کا امکان بڑھاتے ہیں۔ اگر اس میں وٹامنز کی کمی کے نتیجے میں کیلشیئم کی سطح میں کمی کو مدنظر رکھیں تو آسانی سے نتیجہ نکالا جاسکتا ہے کہ دانت اندر اور باہر دونوں جگہ سے خراب ہونے لگتے ہیں اور بہت جلد ٹوٹنے کا خطرہ بھی پیدا ہوجاتا ہے۔

ذہنی بے چینی

نیند کی کمی کے ساتھ ساتھ ذہنی بے چینی یا تشویش وغیرہ کیفین کے استعمال کا نتیجہ ہوتے ہیں۔ اکثر سافٹ ڈرنکس میں ایک کپ اسٹرونگ کافی جتنی کیفین ہوتی ہے جو کہ لوگوں کے اندر اس کی لت پیدا کرتی ہے، یہی وجہ ہے کہ اگر سافٹ ڈرنکس کو چھوڑنے کا ارادہ کیا جائے تو سردرد، چڑچڑے پن، تھکاوٹ اور ڈپریشن وغیرہ کا سامنا ہوسکتا ہے۔

موٹاپا

جب موٹاپے کی بات کی جائے تو یقیناً وہ کسی کو پسند نہیں ہوگا، ویسے تو جسمانی وزن میں اضافہ بذات خود کوئی مسئلہ نہیں مگر یہ جسمانی دفاعی نظام اور مختلف جسمانی نظاموں پر دباﺅ بڑھا دیتا ہے جبکہ جوڑ اور ہڈیاں الگ متاثر ہوتی ہیں جو کہ کیلشیئم کی کمی سے پہلے ہی کمزور ہوچکی ہوتی ہیں۔

جلدی مسائل

روزانہ سافٹ ڈرنکس کا استعمال جلد پر تمباکو نوشی جیسے اثرات کا باعث ہی بنتا ہے۔ سوڈا کے نتیجے میں جسم میں ورم جیسا اثر پیدا ہوتا ہے جس کی وجہ اس میں چینی کی بہت زیادہ مقدار ہے، یہ جلد میں پانی کی سطح کم کرتی ہے اور چہرے پر جھریاں اور لکیریں ابھر آتی ہیں۔ اس سے جلد کی عمر تیزی سے بڑھنے لگتی ہے اور وہ ڈھلکنے میں بھی لگتی ہے۔

دل اور خون کے مسائل

جسم میں صحت کے لیے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھاتا ہے، اگر روزانہ صرف ایک سافٹ ڈرنک کا استعمال کیا جائے تو بلڈ پریشر میں اضافہ ہونے لگتا ہے جبکہ ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ الگ پیدا ہوتا ہے۔

گردے فیل ہونے کا خطرہ

اگر ایسا لگتا ہے کہ ڈائٹ مشروبات محفوظ انتخاب ہے تو ایسا نہیں ہے۔ ہوسکتا ہے کہ ان مشروبات میں چینی نہ ہو مگر اس میں موجود مصنوعی مٹھاس گردوں کے لیے بہت زیادہ نقصان دہ ثابت ہوتی ہے خاص طور پر اگر اسے روزانہ استعمال کیا جائے۔

معدے کے مسائل

کولڈ ڈرنکس میں شامل کاربونیٹ ایسڈ یا عام الفاظ میں گیس معدے میں جاکر ہوا بھر جانے کا باعث بنتا ہے جس سے پیٹ درد کی شکایت پیدا ہوجاتی ہے۔لندن کے رائل فری ہاسپٹل کی ایک تحقیق کے مطابق اگر آپ پہلے ہی پیٹ میں گیس بھرنے کے مریض ہیں تو ان مشروبات سے جسم کا حصہ بننے والی اضافی گیس صورتحال بدترین بنادیتی ہے، اس کے علاوہ ان مشروبات سے آنتوں کے امراض کا خطرہ بھی بڑھتا ہے جس سے نظام ہاضمے کے مسائل ابھر آتے ہیں۔