پاکستان کرکٹ ٹیم کے جارح مزاج اوپننگ بیٹر صائم ایوب کا کہنا ہے کہ درست ہے کہ پوری دنیا کی نگاہیں 9 جون کو پاک بھارت میچ پر مرکوز ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ قومی ٹیم کا فوکس بھارت کے میچ سے زیادہ ورلڈ کپ میں ٹرافی اٹھانے پر ہے۔
صائم ایوب نے کہا کہ مجھے اندازہ ہے کہ ٹیم کو مجھ سے توقعات ہیں، نیوزی لینڈ کے دورے کے بعد ہوم سیریز میں نیوزی لینڈ کے خلاف بڑی اننگز نہ کھیلنے کا افسوس ضرور ہے، البتہ یہ کہہ دینا کہ مجھ پر دباؤ ہے، درحقیقت غلط سوچ ہے۔
صائم ایوب کا کہنا تھا کہ وہ اپنی طرف سے پوری کوشش کر رہے ہیں اور ان کا لگتا ہے کہ وہ ضرور کامیاب ہوں گے۔
اپنے نو لُک شارٹ پر گفتگو کرتے ہوئے صائم ایوب نے کہا کہ اسے کھیلنے میں بہت رسک ہے، یہ اتنا آسان نہیں ہے، سب منصوبے کے مطابق نہیں ہوا، اچانک ہوا، وہ رنز بنانے کے لیے خالی جگہ کے متلاشی تھے اور ایک میچ میں انہوں نے یہ کوشش کی اور پھر وہاں سے یہ شارٹ کھیلنا شروع ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ اچھا نہ کھیلوں تو مجھ سے زیادہ والدین پریشان ہوتے ہیں، میں پاکستان ٹیم کو میچ جتوا کر میچ کا بہترین کھلاڑی بننے کی خواہش رکھتا ہوں، کوئی بولر بیچارہ نہیں ہوتا، وہ آؤٹ کرنے کے لیے دوڑتا ہے۔
دورۂ آسڑیلیا سے متعلق بات کرتے ہوئے صائم ایوب کا کہنا تھا کہ سڈنی ٹیسٹ میں جہاں انہوں نے ڈیبیو کیا، وہاں مچل اسٹارک کہنے لگے، آج تم صفر پر آؤٹ ہوگے، میں نے ان سے کہا ایسا لگتا ہے کہ آپ آج کم رفتار سے گیند ڈال رہے ہیں، اس بات پر وہ غصے میں آگئے اور جب میں نے ان کو چھکا مارا تو ان کا غصہ اور بھی بڑھ گیا تھا۔
واضح رہے کہ 21 سال کے صائم ایوب نے پاکستان کے لیے ایک ٹیسٹ اور 17 بین الاقوامی ٹی 20 میچز کھیل رکھے ہیں۔