آنے والے دنوں میں اسرائیل کی طرف سے ایران کیخلاف اقدامات کے امکانات کے نتیجے میں تیل گیس کی بین الاقوامی قیمتیں نئی بلندیوں پر پہنچ گئی ہیں۔
یورپین برنٹ کروڈ آئل 89ڈالر 97سینٹ، دبئی کروڈ آئل 89ڈالر 11سینٹ اور اوپیک باسکٹ میں شامل 20ملکوں کے خام تیل کی قیمت 90ڈالر 10سینٹ ،امریکی ڈبلیو ٹی آئی کروڈ آئل 85ڈالر 37سینٹ ،ویسٹرن کینیڈین سلیکٹ آئل 72ڈالر 62سینٹ فی بیرل تک پہنچ گیا۔
آئندہ دو سے تین مہینوں میں پاکستان کو مختلف مراحل میں مسلسل قیمت بڑھانا ہوگی اور پٹرول و ڈیزل کی قیمت ساڑھے تین سو روپے فی لٹر تک پاکستانی عوام کو امکانی طور پر دینا پڑے گی۔
دوسری جانب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ کی وجوہات پر ترجمان وزارت خزانہ کا اہم بیان سامنے آگیا۔
ترجمان وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 15 روز کے دوران عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمت میں 3.82 امریکی ڈالر فی بیرل اضافہ ہوا،اسی طرح ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4.30 امریکی ڈالر فی بیرل اضافہ ہوا۔
اوگرا کی جانب سے پٹرول کی قیمت میں 4.53 روپے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 8.14 روپے اضافے کی تجویز دی گئی۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں ہونے والے ردوبدل اور ایکسچینج ریٹ پر انحصار کرتی ہیں۔
مشرق وسطیٰ کی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے بھی عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا،امید ہے مشرق وسطی بحران کے خاتمے سے ریلیف مل سکے گا۔
یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے اگلے 15 دنوں کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے،پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 4 روپے 53 یسے کا اضافہ کیا گیا،پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 293 روپے 94 پیسے ہوگئی ہے۔
ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے 14 پیسے کا اضافہ کیا گیا،ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 290 روپے 38 پیسے ہوگئی،پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق 16 اپریل سے 30 اپریل تک ہوگا، نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔