پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان کا کہنا ہے کہ عماد وسیم ہمیشہ سے اچھا پرفارم کرتے ہیں، ان پر ہمیشہ اعتماد تھا، ایک ورلڈ کلاس آل راؤنڈر ہیں میری رائے میں ان کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ہونا چاہیے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاداب خان نے کہا کہ اسلام آباد کے پی ایس ایل 9 کے سفر میں کافی اتار چڑھاؤ رہے، ہمارا آغاز اچھا نہیں تھا لیکن ٹیم نے اہم موقع پر مومینٹم حاصل کیا، پچھلے چار میچز میں جیسا کھیلے اس سے ہمارے حوصلے بلند ہیں۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان کا کہنا تھا کہ ملتان کی ٹیم چوتھا مسلسل فائنل کھیل رہی ہے، وہ اچھی ٹیم ہے، ہم نے اب بھی اپنی بہترین کرکٹ نہیں کھیلی، ہمارے پلیئر مشکل صورتحال سے نکل کر میچز جیت رہے ہیں جو حوصلہ افزا ہے۔
ایلیمنیٹر 2 میں شاندار بیٹنگ سے اسلام آباد یونائیٹڈ کو فائنل میں پہنچانے والے عماد وسیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کپتان شاداب نے کہا کہ عماد ہمیشہ سے اچھا پرفارم کرتے ہیں، ان پر ہمیشہ اعتماد تھا، وہ ایک ورلڈ کلاس آل راؤنڈر ہیں،جس طرح پریشر میچ میں عماد کھیلے اس سے ان کی ذہنی پختگی کا اندازہ ہوتا ہے، میری رائے میں ان کو ورلڈ کپ میں ہونا چاہیے ، ان کا سی پی ایل کا تجربہ ویسٹ انڈیز میں ٹیم کیلئے مفید ہوسکتا ہے۔
شاداب خان نے کیا کہ ہر کھلاڑی کا مختلف مزاج ہوتا ہے، اس کو اس کے مطابق ہینڈل کرنا ہوتا ہے، بطور کپتان اہم ہوتا ہے کہ پلیئرز کے مزاج کا اندازہ ہو، کوشش ہوتی ہے کہ پلیئر کو اس کے مزاج کے مطابق ہینڈل کروں،کسی سے پیار سے پرفارمنس لینا ہوتی، کسی کو ڈانٹ کر پرفارمنس لینا پڑتی ہے، پہلے غصہ کرتا تھا ، آب کافی پرسکون ہوگیا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ پلیئر ورک لوڈ مینج کھلاڑی اور ٹیم مینجمنٹ کو مل کر کرنا چاہیے، ہمارے ملک پلیئرز آرام کرنے سے ہچکچاتے ہیں، کبھی کبھار متبادل پلیئر کو ایک میچ پر اسٹار بنادیتے جس سے دوسرے پلیئر کو اپنی جگہ کی فکر پڑ جاتی ، میرے خیال میں پلیئرز کو ایسا نہیں سوچنا چاہیے کہ اس کی جگہ کو خطرہ ہوگا، پلیئرز کو خود پر اعتماد ہونا چاہیے، کچھ پلیئرز کو زیادہ کھلائیں تو وہ بہتر سے بہتر ہوتے، کچھ کو دیکھ کر کھلانا پڑتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بطور بولر مجھے اور بہتر پرفارم کرنا چاہیے تھا، ورلڈ کپ اور ایشیا کپ میں پرفارم نہ کر پانے کی وجوہات سمجھ آگئی ہیں، ایکشن کے کچھ تکنیکی معاملات تھے جس پر کام کر رہا ہوں، بہتری کی طرف جا رہا ہوں، جلد جیسی پرفارمنس چاہتا ہوں جلد وہ دے پاؤں گا۔
شاداب خان نے کہا کہ ایکشن میں تھوڑی باڈی ٹھیک نہیں تھی جس کی وجہ سے انجری بھی ہورہی تھی، جہاں وزن پڑنا چاہیے وہاں نہیں ہو پا رہا تھا، میں خود کو مکمل آل راؤنڈر سمجھتا ہوں، اگر بولنگ نہ بھی ہو تو بیٹنگ سے جتوا سکتا ہوں، زندگی میں یہی سبق سیکھا ہے کہ محنت اور پراسس سے رزلٹ ضرور ملتا ہے، مجھے یقین ہے کہ میری پرفارمنس سے میرا کم بیک ہوگا۔