268

ڈیجیٹل اور موبائل بینکنگ : پاکستانی صارفین کی تعداد 27 ملین تک پہنچ گئی

  کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والی جائزہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں موبائل اور انٹرنیٹ کے ذریعے ادائیگیوں کا رجحان کافی زیادہ بڑھ گیا ہے۔

تفصیلا کے مطابق اسٹیٹ بینک نے مالی سال 24 کے لیے  نظام ادائیگی  کا دوسرا سہ ماہی جائزہ جاری کر دیا، جس میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کے اعداد و شمار اور مستقبل کا منظر بھی پیش کیا گیا ہے۔

مالی سال 2023-24ء  کی دوسری سہ ماہی میں پاکستانیوں نے ٹرانزیکشنز میں موبائل اور انٹرنیٹ بینکاری  کو ترجیح دی اور اس کے استعمال کنندگان کی تعداد میں لاکھوں کا اضافہ ہوا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق ملک میں تین ماہ کے دوران اضافے کے بعد موبائل سے ادائیگیاں کرنے والے صارفین کی تعداد 16 ملین جبکہ انٹرنیٹ بینکنگ استعمال کرنے والوں کی تعداد گیارہ ملین تک پہنچ گئی ہے۔

اعلامیے کے مطابق الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشنز کے  رجسٹرڈ ای والٹس کی تعداد 15  فیصد اضافے کےساتھ 2.7 ملین تک پہنچ گئی جبکہ برانچ لیس بینکاری سروس پروائیڈرز کی جانب سے 67 ملین سے زائد ایم والٹس کو رجسٹرڈ ہوئے۔

دوسری سہ ماہی کے دوران بینکوں، مائیکرو فنانس بینکوں اور ای ایم آئیز کے ذریعے لین دین میں 15 فیصد اضافہ ہوا جبکہ 90 فیصد سے زائد ریٹیل فنڈ ٹرانسفر اور 73 فیصد بلوں کی ادائیگی ڈیجیٹل چینلز کے ذریعے کی گئیں۔

اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق راست کے ذریعے فنڈز کی منتقلی کی 107 ملین مفت ٹرانزیکشنز  کی گئیں جن کی مالیت 2 ٹریلین روپے سے زائد تھی، آر ٹی جی ایس نے 1.5 ملین بڑی مالیت کی ادائیگیاں پراسس کیں جن کی مالیت 273 ٹریلین روپے تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ادائیگیوں میں 33 بینکس، 11 مائیکرو فنانس بینکس ، 5 پیمنٹ سسٹم آپریٹرز اور سروس پرووائیڈرز ، پانچ الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشنز، ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ اور راست بھی شامل ہے۔