ملک کے تجارتی خسارے میں جاری مالی سال کے پہلے7ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 39فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
مالی سال کے پہلے 7ماہ میں ملکی برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 12فیصد کااضافہ جبکہ درآمدات میں 16فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
اس حوالہ سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال کے پہلے 7ماہ میں ملکی تجارتی خسارہ کا حجم 12.24ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 39فیصد کم ہے۔
گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں تجارتی خسارے کا حجم 20.005ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ جنوری میں تجارتی خسارہ 1.87ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال جنوری کے مقابلے میں 30فیصد کم ہے۔ گزشتہ سال جنوری میں تجارتی خسارے کا حجم 2.68ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
دسمبر 2023کے مقابلے میں جنوری 2024 میں تجارتی خسارے میں ماہانہ بنیادوں پر 10فیصد کا اضافہ ہوا، دسمبر میں مالیاتی خسارہ کا حجم 1.70ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیاجو جنوری میں بڑھ کر 1.87ارب ڈالر ہوگیا۔
اعدادو شمار کے مطابق مالی سال کے پہلے 7ماہ میں ملکی برآٰمدات کا حجم 17.76ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 12فیصد زیادہ ہے۔
گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں برآمدات کا حجم 15.83ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا، جنوری میں ملکی برآمدات کا حجم 2.78ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال جنوری کے مقابلہ میں 27فیصد زیادہ ہے۔
گزشتہ سال جنوری میں ملکی برآمدات کاحجم 2.19ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اعدادوشمار کے مطابق مالی سال کے پہلے سات ماہ میں ملکی درآمدات کاحجم 30ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی کے اسی مدت کے مقابلہ میں 16فیصد کم ہے۔
گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملکی درآمدات کا حجم 35.83 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ جنوری میں درآمدات پر 4.66ارب ڈالر کازرمبادلہ خرچ ہوا، جو جنوری 2003ء کے مقابلہ میں 4فیصد کم ہے۔ جنوری 2023ء میں درآمدات کا حجم 4.88ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔