30

3 ماہ میں ٹیکس نہ دینے پر 5 لاکھ موبائل فونز بلاک

چیئرمین پی ٹی اے نے کہا ہے کہ گزشتہ 3 ماہ میں ٹیکس نہ دینے پر 5 لاکھ موبائل فونز بلاک کیے گئے ہیں۔

سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں چیئرمین پی ٹی اے نے کمیٹی کے ممبران کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہم نے پانچ دفعہ حکومت پاکستان کو کہا ہے کہ ٹیکس بہت زیادہ ہے، ہم کہتے ہیں پاکستان میں موبائل فری ہونا چاہیے۔

چیئرمین پی ٹی اے نے مزید کہا کہ جو بھی موبائل 60 دن میں ٹیکس جمع نہ کروائے اس کو بلاک کر دیا جاتا ہے، گزشتہ 3 ماہ میں ٹیکس نہ دینے پر 5 لاکھ موبائل بلاک کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب نگراں وفاقی حکومت نے کنٹریکٹ بیسڈ اسمارٹ فونز پالیسی متعارف کرادی جس کا اطلاق 15 جنوری سے ہوگا۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے وفاقی نگراں وزیر ڈاکٹر عمر سیف نے پالیسی کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہاکہ بیرون ملک سفر کرنے والے افراد کے لیے جو اب قسطوں کے ذریعے اسمارٹ فون کے جدید ترین ماڈلز حاصل کر سکتے ہیں۔

ڈاکٹر سیف نے کہاکہ یہ پالیسی ٹیلی کام انڈسٹری کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ وسیع مشاورت کے بعد تیار کی گئی ہیبنیادی مقصد ذمہ دار مالیاتی رویے کو فروغ دینا اور اسمارٹ فون کی رسائی میں مسلسل اضافہ کو آسان بنانا ہے۔

سرمایہ کاروں کو ڈیفالٹس سے بچانے کی کوشش میں موبائل فون بلاک کرنے اور نادہندگان کے ممکنہ طور پر قومی شناختی کارڈ جیسے اقدامات نافذ کیے جائیں گے۔سرمایہ کاروں کی حفاظت اور پالیسی کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط طریقہ کار کے قیام کی اہمیت پر زور دیا۔

ٹیلی کام زمین کی تزئین کی ایک مثالی تبدیلی کا مشاہدہ کرنے کے لئے تیار ہیں کیونکہ پالیسی کمپنیوں کو لچکدار قسطوں کے منصوبوں کے ذریعے صارفین کو براہ راست اسمارٹ فونز پیش کرنے کی اجازت دیتی ہے یہ اقدام خاص طور پر معاشرے کے معاشی طور پر پسماندہ طبقوں کے لیے فائدہ مند ہے جس سے موبائل براڈ بینڈ کے استعمال میں اضافے کی راہیں کھلیں گی۔