اگر آپ ضرورت سے زیادہ صفائی پسند ہیں تو کپڑوں سے لے کر جرابوں تک ہر ایک چیز صاف ستھری ہونا آپ کے لیے لازمی ہوتا ہوگا، لیکن عام طور پر انسان کپڑوں کو دھوئے بغیر کتنی بار پہن سکتا ہے؟
امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کی رپورٹ کے مطابق اسی حوالے سے ایک شہری کا کہنا ہے کہ ’جب میں چھوٹا تھا تو والدہ مجھے ہمیشہ ایک ہی پاجاما پہنایا کرتی تھیں، اور وہی پاجاما روزانہ سونے سے قبل پہنتا تھا، اسے کئی دنوں بعد دھویا جاتا تھا کیونکہ وہ بظاہر صاف نظر آتا تھا۔‘
تو سوال یہ ہے کہ کیا واقعی کپڑوں کو بغیر دھوئے 4 سے 5 روز یا اس سے زائد دنوں تک استعمال کرسکتے ہیں؟
ماہرین کے مطابق اس کا جواب یہ ہے کہ پاجامے کے علاوہ دیگر کپڑوں کا دوبارہ دھو کر پہننا تکنیکی طور پر انسان کی ذاتی طرز زندگی، پسینے کا آنا اور دیگر پہلوؤں پر منحصر ہے۔
نیو یارک سٹی میں میموریل سلوون کیٹرنگ کینسر سینٹر میں ڈرمیٹولوجسٹ اور امریکن اکیڈمی آف ڈرمیٹولوجی کے فیلو ڈاکٹر انتھونی روسی کہتی ہیں لباس کی حفظان صحت کے بارے میں ہمارے عقائد بڑی حد تک معاشرتی اور ثقافتی ہیں، کچھ لوگ اپنے کپڑوں کو ضرورت سے زیادہ مرتبہ دھوتے ہیں اور ضرورت سے زیادہ صفائی کا خیال رکھتے ہیں۔
ویسٹ منسٹر یونیورسٹی میں میڈیکل مائیکرو بایولوجی کے سینئر لیکچرار منال محمد کہتے ہیں کہ بعض اوقات لوگ سستی اور کاہلی کی وجہ سے ایک ہی کپڑے کو دوبارہ بار بار پہنتے ہیں جب تک کہ اس میں سے بدبو نہ آجائے۔
انہوں نے کہا کہ کپڑوں کو لمبے عرصے بعد دھونا جلد کے مسائل یا انفیکشن کا سبب بن سکتا ہے اور اگر کپڑے گندے نہیں اور نہ ہی کوئی بدبو ہے اور انہیں پہننے کے ہر ایک دن بعد دھونے سے کپڑوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے یا کپڑوں کا رنگ دھندلا پڑسکتا ہے۔
کپڑوں کو کتنی بار پہننے سے قبل دھویا جائے؟
کپڑوں کو کتنی بار دھونا ہے اس کے لیے کوئی مخصوص پلان نہیں ہے البتہ ماہرین کہتے ہیں کہ کچھ ایسے مخصوص لباس ہیں جنہیں ایک بار استعمال کرنے کے بعد دوبارہ دھونا لازمی ہے۔
مثال کے طور پر زیر جامہ کو ایک بار پہنیں تو اسے دھونے کے بعد دوبارہ استعمال کریں، اسی طرح جن کپڑوں میں میل، داغ دھبے ظاہر ہوں اور پسینے کی بدبو آرہی ہو انہیں بھی دوبارہ دھو کر پہننا لازمی ہے۔
ڈاکٹر انتھونی روسی کہتی ہیں کہ ان کپڑوں کو دوبارہ نہ دھونے سے ہمارے جسم پر پہلے سے موجود بیکٹیریا اور مائیکرو بایوم کی نشوونما بڑھ جاتی ہے۔
بیکٹیریا کی افزائش سے انفیکشن اور فنگس کے علاوہ جلد کے دیگر مسائل پیدا ہوتے ہیں جن میں جلد کا سرخ ہوجانا، خارش ہونا شامل ہے۔
اس کے علاوہ جِم اور کھیل کے دوران استعمال ہونے والا یونیفارم بھی دوبارہ استعمال کرنے سے قبل دھونا لازمی ہے، ایسا نہ کرنے سے اسٹیفولوکوکس اوریس نامی بیکٹریا کی نشوونما بڑھ سکتی ہے، ان انفیکشن کا رابطہ اگر آپ کے خون سے ہوجائے تو صورتحال سنگین ہوسکتی ہے اور آپ ہسپتال بھی منتقل ہوسکتے ہیں۔
کچھ لوگ اپنے جِم اور کھیل کا یونیفارم دھونے کے بجائے ائیر ڈرائیر سے پسینہ خشک کرلیتے ہیں لیکن یہ طریقہ غلط ہے۔
مشین سے نکلنے والی گرم ہوا بیکٹیریا کی افزائش میں مزید اضافہ کرے گی، ان جراثیم سے چھٹکارا پانے کے لیے گرم پانی میں صابن ڈال کر کپڑے دھوئیں۔
اسی طرح نیو یارک سٹی میں شوائگر ڈرمیٹولوجی گروپ کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر جیریمی فینٹن کہتے ہیں کہ جرابوں کو بغیر دھوئے دوبارہ پہننا بھی نقصان دہ ہے، ہمارے جوتوں کے اندر فنگس کی افزائش ہوتی ہے جس کی وجہ سے بیکٹریا نشوونما پاتے ہیں۔
اس کی وجہ سے آپ کو اپنے جوتے یا کم از کم جرابیں واشنگ مشین میں ہفتے میں کم از کم ایک بار دھونا چاہیے۔
کس قسم کے کپڑوں کو دوبارہ پہننا
پاجامے، جینز اور دیگر مخصوص کپڑوں کے لیے آپ انہیں کتنی بار بغیر دھوئے پہن سکتے ہیں، یہ سوال کچھ مخصوص اصولوں پر مبنی ہیں۔
اس حوالے سے ڈاکٹر روسی کہتی ہیں کہ پینٹ اور شرٹ کو دھونے کا تعلق آپ کے پسینے سے ہے، بہت سے لوگ شرٹ کے نیچے ایک اور ہلکی شرٹ پہنتے ہیں جسے ہر استعمال سے پہلے دھونا لازمی ہوتا ہے جبکہ پینٹ شرٹ/قمیض کو ہر استعمال سے قبل دھونا لازمی نہیں۔
اگر آپ کو بہت زیادہ پسینہ آتا ہے تو اسے ہر استعمال سے قبل دھوئیں ورنہ بیکٹریا کی نشوونما ہوسکتی ہے جو آپ کی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ اگر آپ روزانہ رات کو سونے سے قبل نہانے کے عادی ہیں تو پاجاما یا شرٹ کو ایک ہفتے تک بغیر دھوئے پہن سکتے ہیں لیکن اگر آپ ایسا نہیں کرتے ہیں تو کپڑوں کو دھو کر دوبارہ پہننا چاہیے۔
سینئر لیکچرار منال محمدکہتے ہیں کہ کپڑوں کو دوبارہ دھو کر پہننے کے حوالے سے آپ کو خود فیصلہ کرنا چاہیے، ماہرین کا ماننا ہے کہ کپڑوں کو پہننے سے قبل اس بات کا جائزہ لیں کہ ان سے بدبو آرہی ہے؟ کیا آپ کو جلد کی کوئی بیماری ہے؟ کیا کپڑے گندے نظر آرہے ہیں؟