89

جوان افراد میں فالج جیسے جان لیوا مرض کا خطرہ بڑھانے والی اہم ترین وجہ دریافت

فالج ایسا مرض ہے جو دنیا بھر میں اموات کی ایک بڑی وجہ ہے۔

فالج کے شکار فرد کا فوری علاج نہ ہو تو موت کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس کا خطرہ بڑھانے والے عناصر اور علامات پر نظر رکھنا ضروری ہے۔

اب ایک تحقیق میں ایک ایسی علامت کے بارے میں بتایا گیا ہے جس سے عندیہ ملتا ہے کہ کسی فرد میں فالج کا کتنا خطرہ ہے۔

تحقیق کے مطابق 50 سال سے کم عمر افراد میں بے خوابی کے مختلف مسائل اور فالج کے خطرے میں اضافے کے درمیان تعلق موجود ہے۔

درحقیقت تحقیق میں بتایا گیا کہ بے خوابی، سونے کے بعد نیند کو برقرار رکھنے میں مشکلات اور جلد اٹھنے جیسے مسائل فالج کے خطرے کا عندیہ دیتے ہیں۔

جرنل نیورولوجی میں شائع تحقیق میں 31 ہزار سے زیادہ افراد کو شامل کیا گیا تھا جن میں فالج کی تاریخ نہیں تھی۔

ان افراد میں نیند کی عادات اور بے خوابی کی علامات کو جانچا گیا اور پھر 9 سال تک ان کی صحت کا جائزہ لیا گیا، اس عرصے میں 2101 فالج کے کیسز رپورٹ ہوئے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ بے خوابی کی ایک سے 4 علامات کا سامنا کرنے والے افراد میں فالج کا خطرہ 16 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

اسی طرح بے خوابی کی 5 سے 8 علامات کا سامنا کرنے والے افراد میں فالج سے متاثر ہونے کا خطرہ 51 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی دریافت ہوا کہ 50 سال سے کم عمر افراد میں بے خوابی کی علامات اور فالج کے خطرے کے درمیان ٹھوس تعلق موجود ہے۔

محققین نے بتایا کہ فالج کا خطرہ بڑھانے والے عناصر جیسے ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کا سامنا عمر بڑھنے کے ساتھ ہوتا ہے، مگر بے خوابی کی علامات جوانی میں بھی نظر آسکتی ہیں، تو فالج کی روک تھام کے لیے ان پر نظر رکھنا ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ بے خوابی کی علامات کا سامنا کرنے والے افراد کی اوسط عمر میں کمی آئی ہے جس کا مطلب ہے کہ معمر کی بجائے اب جوان افراد کو بے خوابی کا زیادہ سامنا ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جو افراد پہلے ہی ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر یا ڈپریشن جیسے امراض کے شکار ہوتے ہیں، اگر وہ بے خوابی کے مریض بن جائیں تو فالج کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔