کراچی: السی کے بیج یا فلیکس سیڈ اب پاکستان میں بھی دستیاب ہیں ایک عرصے سے یہ بیج کئی طرح سے ہماری غذا کا حصہ ہیں اور جدید تحقیقی نے السی کے بیج کے فوائد کو دوچند کردیا ہے، اس کے جادوئی فوائد درج ذیل ہیں۔
اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے بھرپور
السی کے بیج میں نباتات میں پائے جانے والا انتہائی مفید اومیگا تھری فیٹی ایسڈ پایا جاتا ہے جسے ایلفا لائنولک ایسڈ یا اے ایل اے بھی کہا جاتا ہے۔ یہ انسان میں خون کی گردش بہتر کرتا ہے۔ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کے فوائد بھی لاتعداد ہیں اور السی کے بیج اس سے مالا مال ہیں۔
فائبر اور پروٹین سے بھرپور
یہ بات پیش نظر رہے کہ السی کے بیچ کی بہت تھوڑی مقدار ہی کھانا ہوتی ہے۔ دو چمچے فلیکس سیڈ میں 6 گرام فائبر، 5 گرام پودوں کا پروٹین اور تانبہ، میگنیشیئم، مینگانیز، فاسفورس اور تھایامن کی خاطر خواہ مقدار موجود ہوتی ہے۔ اس میں موجود خرد غذائی اجزا یا مائیکرو نیوٹریئنٹس ہڈیوں کو طاقت بخشتے ہیں، نیند اور موڈ بہتر کرتے ہیں، خون میں آکسیجن کو جذب کرنے میں مدد دیتے ہیں مختصراً یہ کہ السی کے بیج ہر طرح سے فائدہ مند ہیں۔
السی کے بیج دل کے دوست
السی میں موجود مفید چکنائیاں بلڈ پریشر کم کرتی ہیں۔ جسم کے لیے مضر یعنی ایل ڈی ایل کولیسٹرول گھٹاتی اور امراضِ قلب یا فالج سے بچاتی ہیں۔ ایک تجربے میں مریضوں کو تین ماہ تک السی کے بیج کھلائے گئے تو ان میں تین ماہ بعد ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی شرح 20 فیصد تک کم دیکھی گئی۔
ذیابیطس میں مددگار
فلیکس سیڈز میں لائگنن نامی جزو بلڈ پریشر معمول پر رکھتا ہے۔ ایک چھوٹے سے مطالعے میں 12 ہفتوں تک ذیابیطس کے قریب پہنچنے والے خواتین و حضرات کو روزانہ 13 گرام السی کے بیج دیئے گئے۔ اس کا نتیجہ برآمد ہوا کہ تمام افراد میں انسولین کا افراز بڑھا اور خون میں شکر کی مقدار بھی کم دیکھی گئی۔
وزن گھٹانے میں لاجواب
السی کے بیج میں ایک اہم جزو میوسلیج بھی پایا جاتا ہے جو پانی میں مل کر معدے میں جگہ گھیرتا ہے اور پیٹ بھرے ہونے کا احساس دیتا ہے۔ اس طرح وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے اور انسان اندھا دھند کھانے سے بچ جاتا ہے۔
السی کے بیج کیسے کھائے جائیں
طبِ مشرق میں السی کے بیچ کو توے پر بھون کر کھانے کے فوائد بیان کیے گئے ہیں تاہم السی کے بیج کو پیس کر رائتے اور سلاد پر بھی چھڑک کر کھایا جاسکتا ہے۔ یاد رہے کہ کسی بھی طرح بیج کو مکمل طور پر نہ کھائیں کیونکہ کسی فائدے کے بغیر یہ نظامِ ہاضمہ سے گزر جاتے ہیں۔ اس لیے انہیں باریک پیس کر ہی کھانا بہتر ہے۔