52

ویڈیو بفرنگ کا مسئلہ ماضی کا قصہ بننے کے قریب

اس وقت انٹرنیٹ پر ویڈیوز دیکھنے کا رجحان بہت زیادہ ہے جبکہ اسٹریمنگ سروسز کا استعمال بھی بڑھتا جارہا ہے مگر اس وقت بہت زیادہ جھنجھلاہٹ ہوتی ہے جب سست انٹرنیٹ کنکشن کے نتیجے میں ویڈیو بار بار رک کر چلتی ہے۔

مسلسل ویڈیو بفرنگ اور ناقص پکسل کسی فلم یا ٹی وی شو دیکھنے کا مزا کرکرا کردیتے ہیں۔

تاہم اب میساچوسٹس انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے ماہرین نے اس مسئلے کا حل ڈھونڈ لیا ہے اور ایسا ٹول تیار کیا ہے جو متعدد افراد میں شیئر ہونے والے وائی فائی کنکشن کی سست رفتار کے باوجود ویڈیو کو باربار رکنے نہیں دیتا۔

ایم آئی ٹی کی کمپیوٹر سائنس اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس لیبارٹری نے مائنروا سسٹم نامی ٹول تیار کیا ہے جو پلے ہونے والے قبل ویڈیوز کا تجزیہ کرکے اندازہ لگاتا ہے کہ لوئر کوالٹی میں چلانے پر اس پر کیا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

پبلک وائی فائی کے روایتی پروٹوکول میں بینڈودتھ صارفین کی تعداد میں تقسیم ہوجاتے ہیں تو ایچ ڈی ویڈیو دیکھنے میں مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے کیونکہ دیگر صارفین بھی اس وائی فائی پر کچھ نہ کچھ سرفنگ کررہے ہوتے ہیں۔

یہ نیا ٹول ویڈیو کا آف لائن فیز میں تجزیہ کرکے دیکھتا ہے کہ کسی صارف کو مختص بینڈودتھ یعنی لوئر بینڈودتھ میں کس طرح اس کے معیار کو متاثر کیے بغیر اسے پلے کیا جاسکتا ہے۔

اب تک کیے جانے والے تجربات میں یہ ٹول ویڈیو بفرنگ کے وقت کو لگ بھگ 50 فیصد تک کم کرنے میں کامیاب رہا ہے جبکہ ویڈیو پلے بیک معیار کو بھی بہتر بنایا ہے۔

اور یہ صرف گھر میں ہی کام نہیں کرتا بلکہ پورے خطے کے انٹرنیٹ کنکشنز کے لیے اسے استعمال کیا جاسکتا ہے جو اسے اسٹریمنگ سروسز جیسے نیٹ فلیکس کے لیے مثالی بناتا ہے، جو بڑی تعداد میں صارفین کو ویڈیو سروس فراہم کرتے ہیں۔

تحقیقی ٹیم کے مطابق اس ٹول کے لیے ہارڈوئیر میں کسی قسم کی تبدیلی کی ضرورت نہیں ہوتی۔