66

ویڈیوز سے دولت کما کر ارب پتی بننے والی بچی

ویڈیو اسٹریمنگ ویب سائٹ یوٹیوب پر چینلز بنا کر یوں تو دنیا کے سیکڑوں افراد سالانہ اربوں روپے کما رہے ہیں۔

تاہم گزشتہ چند سال ایسے کم عمر بچے بھی سامنے آئے ہیں جو یوٹیوب پر والدین کی مدد سے اکاؤنٹ بنانے کے بعد اب سالانہ اربوں روپے کما رہے ہیں۔ اگرچہ یوٹیوب پر کم عمر بچوں میں کمائی میں سب سے آگے 7 سالہ امریکی بچہ ریان ہے، جس کی سالانہ کمائی تقریبا ڈھائی ارب روپے پاکستانی ہے۔

تاہم یوٹیوب پر ریان سے زیادہ جنوبی کورین بچی 6 سالہ بورام کے سبسکرائبر زیادہ ہیں اور حال ہی میں انہوں نے ایک ارب روپے سے زائد کی شاندار عمارت خرید کر سب کو حیران کردیا۔

امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کے مطابق بچوں سے متعلق مزاحیہ ویڈیوز بنا کر یوٹیوب پر رکھنے والی جنوبی کورین بچی 6 سالہ بورام نے دارالحکومت سیول میں شاندار عمارت خرید کر سب کو حیران کردیا۔

رپورٹ کے مطابق بورام نے تقریبا 80 لاکھ امریکی ڈالر یعنی پاکستانی ایک ارب روپے سے زائد کی رقم میں 5 منزلہ عمارت خرید کر سب کو حیران کردیا۔ بورام کے یوٹیوب پر دو مختلف چینلز ہیں اور ان کے دونوں چینلز کے مجموعی سبسکرائبر کی تعداد 30 کروڑ سے زائد ہے اور ان کی ویڈیوز کو چند ہی دن میں لاکھوں بار دیکھا جاتا ہے۔

بورام اپنے یوٹیوب چینلز پر بچوں سے متعلق مزاحیہ ویڈیوز شیئر کرتی ہیں، جن میں بعض ویڈیوز اینیمیشن اور گرافکس کی مدد سے بھی بنائے جاتے ہیں۔ بورام کی ویڈیوز میں وہ خود لازمی نظر آتی ہیں، تاہم ان کے ساتھ ان کے والدین اور دیگر افراد بھی ویڈیوز میں دکھائی دیتے ہیں۔

ان کے ویڈیو لاگ والے چینل پر گزشتہ برس نومبر میں پوسٹ کی گئی ویڈیو کو اب تک 37 کروڑ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔ بورام کی ویڈیوز جہاں جنوبی کوریا میں مشہور ہیں، وہیں ان کی ویڈیوز قریبی ممالک سمیت دنیا بھر میں دیکھی جاتی ہیں۔

اگرچہ بورام کی ویڈیوز میں بچوں پر تشدد وغیرہ نہیں دکھایا جاتا ہے، تاہم ان کی ویڈیوز میں بچوں کو بعض غلط حرکتیں کرتے دکھایا جاتا رہا ہے، جس وجہ سے ان پر تنقید بھی ہوتی رہی ہے۔ بورام کی چند ویڈیوز کے خلاف بچوں کے تحفظ سے متعلق کام کرنے والی تنظیم ’سیو دی چلڈرن‘ کو جنوبی کورین والدین نے شکایات بھی کی تھیں۔

بورام کی جن ویڈیوز کی شکایات کی گئی تھیں ان میں بورام کو والد کے بٹوے سے پیسے چرا کر گاڑی خرید کر اسے روڈ پر چلائے جانے جیسے مناظر دکھائے گئے تھے۔ جنوبی کورین والدین نے دعویٰ کیا تھا کہ بورام کی ایسی ویڈیوز سے ان کے بچوں پر غلط رجحانات پیدا ہو رہے ہیں اور وہ بھی انہیں فالو کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔