کراچی: وزیر خزانہ کی آئی ایم ایف سے رواں ماہ نئے قرض پروگرام کے لیے اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے کے بیان اور مثبت سینٹی منٹس کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو بھی تیزی رہی جس سے انڈیکس کی 80500 پوائنٹس کی سطح بھی عبور ہوگئی۔
اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے سبب 51 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 81ارب 97کروڑ 97لاکھ 11ہزار 74روپے کا اضافہ ہوگیا۔
کاروباری سرگرمیوں کے آغاز سے قبل اسٹاک مارکیٹ کی عمارت میں آتشزدگی کے باوجود ٹریڈنگ اوپن رکھی گئی لہذا کاروبار کے آغاز کے ساتھ ہی 237پوائنٹس کی تیزی ہوئی تاہم 10فیصد سے زائد اسٹاک بروکرز کو لاگن ہونے میں مشکلات کے پیش نظر 10بجکر 25منٹ پر کاروباری سرگرمیاں معطل کردی گئیں اور اس وقت مارکیٹ میں 28پوائنٹس کی تیزی تھی، دو گھنٹے بعد 12بج کر 25منٹ پر ٹریڈنگ بحال کی گئی۔
کاروباری دورانیے میں ایک موقع 21پوائنٹس کی مندی بھی رہی لیکن معمول کے مطابق کاروباری سرگرمیوں کے دوران سرمایہ کاری کے شعبوں کی جانب سے شعبہ جاتی بنیادوں خریداری سرگرمیوں کے نتیجے میں تیزی برقرار رہی جس کے باعث ایک موقع پر 525پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں پرافٹ ٹیکنگ سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی۔
نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 353.41 پوائنٹس کے اضافے سے 80566.21 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ کے ایس ای 30 انڈیکس 78.18پوائنٹس کے اضافے سے 25790.02پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 494.28 پوائنٹس کے اضافے سے 128293.01پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 203.04 پوائنٹس کے اضافے سے 35404.52 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 52فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 26 کروڑ 16لاکھ 49ہزار 614 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 427 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 216 کے بھاو میں اضافہ 158 کے داموں میں کمی اور 53 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں سازگار انجینئرنگ کے بھاو 83.93روپے بڑھکر 998.89روپے اور پاکستان ہوٹلز ڈیولپرز بھاو 57.66روپے بڑھکر 664.60روپے ہوگئے جبکہ فلپس موریس پاکستان کے بھاو 61.71روپے گھٹ کر 617.48روپے اور سفائر ٹیکسٹائل بھاو 27.71روپے گھٹ کر 1300 روپے ہوگئے۔