35

ڈالر کے انٹر بینک ریٹ 234 روپے سے بھی تجاوز کر گئے

کراچی: درآمدی شعبوں کی بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ سے ادائیگیوں کا دباؤ بڑھنے اور سیلاب سے جی ڈی پی کی نمو، سرمائے کے اثاثے، مویشیوں و دیگر مجموعی نقصانات کا تخمینہ 40ارب ڈالر تک پہنچنے کی اطلاعات کے باعث ڈالر کے انٹر بینک ریٹ 234 روپے سے بھی تجاوز کرگئے۔

انٹر بینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر ڈالر کی قدر 234.76روپے کی سطح پر پہنچ گئی تھی لیکن کاروبار کے اختتام تک ڈیمانڈ برقرار رہنے سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 234روپے سے نیچے نہیں آسکے اور کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 3.20روپے کے بڑے اضافے سے 234.20روپے کی سطح پر بند ہوئے۔

اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر ایک روپے کے اضافے سے 239روپے کی سطح پر بند ہوئی۔

ماہرین اقتصادیات کے مطابق جی ڈی پی نمو کے نقصان کی وجہ سے ملک کو بھاری مالیت کے معاشی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے، گھروں و دیگر بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصانات کی وجہ سے بھی سرمائے کی لاگت متاثر ہوئی ہے، 4ارب ڈالر کا نقصان سیلاب میں صرف مویشیوں کے بہہ جانے سے ہوا جبکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اپنے حالیہ دورہ پاکستان میں مجموعی طور پر 30 ارب ڈالرز کے نقصانات کا اظہار کیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مزید بارشوں کی وجہ سے گندم کی کاشتکاری بھی متاثر ہونے کے خدشات ہیں جس کے نتیجے میں مقامی ضروریات کے لیے گندم درآمد کرنی پڑے گی لہٰذا معیشت کو درپیش وسیع البنیاد چینلنجز اور غیر مستحکم سیاسی حالات تسلسل سے روپیہ کی تنزلی کا باعث بن گئی ہے۔